ہبلی دھارواڑ پولیس کمشنر نے عدالت کے احاطے میں دفعہ 144 کا حکم دیا ہے۔
اس سے قبل ہبلی بار ایسوسی ایشن نے گرفتار شدہ کشمیری طلباء کی نمائندگی کے خلاف اپنی قرار داد واپس لے لی تھی اور کہا کہ 'جو وکلاء گرفتار کشمیری طلباء کے لیے اپنی قانون خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں وہ ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے لیے دھارواڑ پرنسپل ڈسٹرکٹ کورٹ سے رجوع کرسکتے ہیں۔'
اطلاعات کے مطابق آج بنگلور سے تعلق رکھنے والے وکلاء کی ٹیم نے پولیس کی زیر نگرانی میں تینوں ملزمین سے بیلگاوی جیل میں ملاقات کی۔
رپورٹ کے مطابق جب وکلاء کی ٹیم دھارواڑ پہنچے تو دھارواڑ وکلاء تنظیم نے اس کی مخالفت کی اور جند افراد ان پر پھراؤ بھی کیا۔ اس کے بعد بنگلور وکلاء نے سکیورٹی کے لیے ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔
پولیس کے مطابق ان تینوں طلباء نے پلوامہ حملے کی پہلی برسی کے موقع پر ایک ویڈیو بنایا تھا جس میں وہ مبینہ طور پر 'پاکستان کی حمایت میں اور 'فری کشمیر' کے نعرے لگا رہے ہیں'۔
ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے تینوں طلباء کو گرفتار کیا تھا۔