ETV Bharat / state

'صحافیوں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری' - جرنلسٹ

ریاست کرناٹک کے بیدر ضلع کے بھالکی ٹاؤن میں کرناٹک اسٹیٹ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کی جانب سے یوم صحافت پروگرام کا انعقاد ہوا۔

'صحافیوں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری'
author img

By

Published : Aug 1, 2019, 11:26 AM IST

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے علاقے بھالکی میں یوم صحافت پروگرام منعقد ہوا جس کی صدارت کرناٹک اسٹیٹ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے صدر سید یاد اللہ حسینی نے کیا۔

اس موقع پر بھالکی پریس اسوسی ایشن کے صدر اشوک راجولے، کالی مسجد کے صدر سلیم الدین چودھری، یاران ادب کے سکریٹری محمد یوسف رحیم سمیت چندر کانت پنڈت نے خصوصی مہمانان کے طور پر شرکت کی۔

'صحافیوں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری'

اس موقع پر یاران ادب کے سکریٹری محمد یوسف رحیم نے اپنے خصوصی خطاب میں تفصیل سے اردو صحافت کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت کا آغاز جام جہاں نما اخبار سے ہوا جو کلکتہ سے شائع ہوا۔
اس اخبار کے مالک ہری ہردت تھے۔ جبکہ اس اخبار کے مدیر منشی سکھ رام تھے۔
گویا ہندو دانشوروں نے اردو صحافت کا آغاز کیا۔
اس وقت مسلمانوں کی زبان فارسی تھی آزادی تک بھی ان ہندو حضرات اردو زبان و ادب سے وابستہ رہے.
اس کے بعد کی ملکی سیاست نے ہندو اور مسلمانوں کو ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں بانٹ دیا اور ایک دوسرے سے دور کردیا۔

یوسف رحیم نے صحافیوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ صحافیوں کی مایوسی اور کچھ حد تک حکومت کی لاپرواہی کے سبب صحافیوں کو وہ سہولیات میسر نہیں ہیں جو صحافیوں کے لیے ضروری ہیں۔
اکریڈیشن کارڈ، بس پاس، ہیلتھ کارڈ اور رہائش کے لئے مکانات کا نہ دیا جانا یہ وہ مسائل ہیں جنہیں حل کرنا حکومت کی اور صحافیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

سینیئر صحافی چندرکانت پنڈت نے کہا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے افسر و رکن اسمبلی سے مل کر اگر ہم متحدہ طور پر کام کرتے ہیں تو تمام سہولتیں ایک دن ضرور ملیں گی۔ ساتھ ہی اس موقع پر کنڈا اردو اور دیگر زبانوں کے صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی۔

ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے علاقے بھالکی میں یوم صحافت پروگرام منعقد ہوا جس کی صدارت کرناٹک اسٹیٹ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن کے صدر سید یاد اللہ حسینی نے کیا۔

اس موقع پر بھالکی پریس اسوسی ایشن کے صدر اشوک راجولے، کالی مسجد کے صدر سلیم الدین چودھری، یاران ادب کے سکریٹری محمد یوسف رحیم سمیت چندر کانت پنڈت نے خصوصی مہمانان کے طور پر شرکت کی۔

'صحافیوں کے مسائل حل کرنا حکومت کی ذمہ داری'

اس موقع پر یاران ادب کے سکریٹری محمد یوسف رحیم نے اپنے خصوصی خطاب میں تفصیل سے اردو صحافت کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت کا آغاز جام جہاں نما اخبار سے ہوا جو کلکتہ سے شائع ہوا۔
اس اخبار کے مالک ہری ہردت تھے۔ جبکہ اس اخبار کے مدیر منشی سکھ رام تھے۔
گویا ہندو دانشوروں نے اردو صحافت کا آغاز کیا۔
اس وقت مسلمانوں کی زبان فارسی تھی آزادی تک بھی ان ہندو حضرات اردو زبان و ادب سے وابستہ رہے.
اس کے بعد کی ملکی سیاست نے ہندو اور مسلمانوں کو ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں بانٹ دیا اور ایک دوسرے سے دور کردیا۔

یوسف رحیم نے صحافیوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ صحافیوں کی مایوسی اور کچھ حد تک حکومت کی لاپرواہی کے سبب صحافیوں کو وہ سہولیات میسر نہیں ہیں جو صحافیوں کے لیے ضروری ہیں۔
اکریڈیشن کارڈ، بس پاس، ہیلتھ کارڈ اور رہائش کے لئے مکانات کا نہ دیا جانا یہ وہ مسائل ہیں جنہیں حل کرنا حکومت کی اور صحافیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

سینیئر صحافی چندرکانت پنڈت نے کہا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے افسر و رکن اسمبلی سے مل کر اگر ہم متحدہ طور پر کام کرتے ہیں تو تمام سہولتیں ایک دن ضرور ملیں گی۔ ساتھ ہی اس موقع پر کنڈا اردو اور دیگر زبانوں کے صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی۔

Intro:


Body:بھالکی میں یوم صحافت پروگرام کا انعقاد


Conclusion:بیدر ضلع کے بھالکی ٹاؤن میں کرناٹکا اسٹیٹ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن بھالکی کی جانب سے یوم صحافت پروگرام کا انعقاد مل میں آیا.

جس کی صدارت سید یاد اللہ حسینی صدر کرناٹکا اسٹیٹ اردو ورکنگ جرنلسٹ فیڈریشن نے فرمائی.

اس موقع پر اشوک راجولے صدر بھالکی پریس اسوسی ایشن سلیم الدین چودھری صدر کالی مسجد نصیرالدین ظہیرآباد محمد یوسف رحیم سیکریٹری یاران ادب بیدر چندر کانت پنڈت وہ دیگر نے مہمانان خصوصی کے طور پر شرکت کی.

اس موقع پر محمد یوسف رحیم بیدری سیکریٹری یاران ادب نے اپنے خصوصی خطاب میں تفصیل سے اردو صحافت کی تاریخ بتاتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت کا آغاز جام جہاں نما اخبار سے ہوا جو کلکتہ سے شائع ہوا.

اس اخبار کے مالک ہری ہردت تھے. جب کہ اس اخبار کے مدیر منشی سکھ رام تھے.

گویا ہندو دانشوروں نے اردو صحافت کا آغاز کیا.

اس وقت مسلمانوں کی زبان فارسی تھی آزادی تک بھی ان ہندو حضرات اردو زبان و ادب سے وابستہ رہے.
اس کے بعد کی ملکی سیاست نے ہندو اور مسلمانوں کو ہندی اور اردو دونوں زبانوں میں بانٹ دیا اور ایک دوسرے سے دور کردیا.

یوسف رحیم نے صحافیوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ آج کچھ صحافیوں کی مایوسی اور کچھ حد تک حکومت کی لاپرواہی کے سبب صحافیوں کو وہ سہولیات میسر نہیں ہیں جو صحافیوں کے لیے ضروری ہیں.
اکریڈیشن کارڈ بس پاس ہیلتھ کارڈ اور رہائش کے لئے مکانات کا نہ دیا جانا یہ وہ مسائل ہیں جنہیں حل کرنا حکومت کی اور صحافیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے.

سینئر صحافی چندرکانتا پنڈیت نے کہا کہ محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کے افسر ورکن اسمبلی سے مل کر اگر ہم متحدہ طور پر کام کرتے ہیں تو تمام سہولتیں ایک دن ضرور ملیں گی.

اس موقع پر کنڈا اردو اور دیگر زبانوں کے صحافیوں کو تہنیت پیش کی گئی.
محمد نبی کے شکریہ پر پروگرام کا اختتام عمل میں آیا.
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.