ETV Bharat / state

Hubli and Bangalore Riots ہبلی و بنگلورو فسادات میں بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے، ڈی کے شیوا کمار - بنگلور اسمبلی

ہبلی فسادات کے متعلق ڈیپیوٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار نے کہا کہ بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں 2020 میں بنگلورو ڈی جے ہلی فساد ایک بلاسفیمی کیس کے بعد برپا ہوا تھا، جس میں سینکڑوں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

Etv Bharatہبلی و بنگلور فسادات میں بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے: چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار
Etv Bharatہبلی و بنگلور فسادات میں بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے: چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 14, 2023, 4:43 PM IST

ہبلی و بنگلور فسادات میں بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے: چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار

بنگلور: بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے، یہ ہے ڈیپیوٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار کا بیان، جسے انہوں نے ہبلی و بنگلور فسادات کیسز کے متعلق دیا۔


غور طلب ہو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں 2020 میں بنگلور ڈی جے ہلی فساد ایک بلاسفیمی کیس کے بعد برپا ہوا تھا، جس میں سینکڑوں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور تقریباً 50 افراد پر یو اے پی اے چارج لگایا گیا تھا۔ اسی طرح 2022 میں ہبلی میں بھی اہانت رسول بلاسفیمی کیس پیش آیا تھا۔ جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ چند مسلمانوں نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا تھا اور اس کیس میں تقریباً 150 مسلمانوں پر یو اے پی اے چارج لگایا گیا تھا۔

یہ کہا جاتا رہا ہے کہ ہبلی و بنگلور فسادات میں بیشتر مسلمانوں کو جھوٹے کیسز میں پھنسایا گیا ہے اور اسی کی بنیاد پر میسور کے ایم ایل اے تنویر سیٹھ اور علماء کرام کے وزیر اعلیٰ سدرامیہ سے اپیل کرنے کے بعد اب کرناٹک کے ڈیپیوٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار نے محکمہ پولیس کو خط لکھا اور ان کیسز کو وتھڈرا کرنے کے لئے موضون اقدامات اٹھانے کی تاکید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Priyank Kharge کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے ہر متنازع فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا، پرینک کھڑ گے

اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوا کمار نے کہا کہ بےگناہوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں ہوم منسٹر ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ کسی کے خط لکھنے سے کیسز کو واپس نہیں لیا جاتا بلکہ باقاعدہ پروسیجر و قانون کے مطابق کیبینیٹ کی سب کمیٹی فیصلہ لیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیسز کو واپس لئے جانے کے معاملات بی جے پی حکومت میں بھی ہوئے ہیں لہذا بی جے پی کو اس پر اعتراض کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔

ہبلی و بنگلور فسادات میں بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے: چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار

بنگلور: بے گناہ لوگوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے، یہ ہے ڈیپیوٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار کا بیان، جسے انہوں نے ہبلی و بنگلور فسادات کیسز کے متعلق دیا۔


غور طلب ہو کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے دور اقتدار میں 2020 میں بنگلور ڈی جے ہلی فساد ایک بلاسفیمی کیس کے بعد برپا ہوا تھا، جس میں سینکڑوں مسلمانوں کو گرفتار کیا گیا تھا اور تقریباً 50 افراد پر یو اے پی اے چارج لگایا گیا تھا۔ اسی طرح 2022 میں ہبلی میں بھی اہانت رسول بلاسفیمی کیس پیش آیا تھا۔ جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ چند مسلمانوں نے پولیس اسٹیشن پر پتھراؤ کیا تھا اور اس کیس میں تقریباً 150 مسلمانوں پر یو اے پی اے چارج لگایا گیا تھا۔

یہ کہا جاتا رہا ہے کہ ہبلی و بنگلور فسادات میں بیشتر مسلمانوں کو جھوٹے کیسز میں پھنسایا گیا ہے اور اسی کی بنیاد پر میسور کے ایم ایل اے تنویر سیٹھ اور علماء کرام کے وزیر اعلیٰ سدرامیہ سے اپیل کرنے کے بعد اب کرناٹک کے ڈیپیوٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوا کمار نے محکمہ پولیس کو خط لکھا اور ان کیسز کو وتھڈرا کرنے کے لئے موضون اقدامات اٹھانے کی تاکید کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Priyank Kharge کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے ہر متنازع فیصلے کا جائزہ لیا جائے گا، پرینک کھڑ گے

اس سلسلے میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے شیوا کمار نے کہا کہ بےگناہوں کو سزا نہیں ہونی چاہیے۔ اس سلسلے میں ہوم منسٹر ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ کسی کے خط لکھنے سے کیسز کو واپس نہیں لیا جاتا بلکہ باقاعدہ پروسیجر و قانون کے مطابق کیبینیٹ کی سب کمیٹی فیصلہ لیتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کیسز کو واپس لئے جانے کے معاملات بی جے پی حکومت میں بھی ہوئے ہیں لہذا بی جے پی کو اس پر اعتراض کرنے کا کوئی حق حاصل نہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.