معاملہ یہ ہے کہ ہوم ڈیلیوری سروسز کے علاوہ دیگر بزنسز پر بھاری اثر پڑا ہے.حالانکہ کوویڈ وبا تھمی نظر آرہی ہے لیکن لاک ڈاؤن کے مضر اثرات ابھی بھی باقی ہیں، ان حالات میں اسٹارٹ اپز، انڈسٹریلسٹس، آنٹرپرینیورز و اسمال بزنس اونرز حکومت سے چند اہم توقعات رکھے ہوئے ہیں کہ ان کے کاروبار پھر سے پھل پھول سکیں۔
کوویڈ وبا کے بعد والے دور میں صنعتکار حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ انہیں دیئے جانے والے لونز پر عائد کیے جانے والا انٹرسٹ سود کو کم کیا جائے، مختلف ٹیکسز میں کمی کی جائے، بجلی بل میں کمی کی جائے. حالانکہ کئی ادارے جیسے مسلم انڈسٹریلسٹس ایسوسی ایشن، رفاہ چیمبر آف کامرس نے حکومتوں کو یادداشت پیش کی ہے کہ پینڈمک کے بعد ہی سہی صنعتکاروں کی جانب خصوصی توجہ کی جائے، تاہم ان اداروں کا کہنا ہے کہ حکومتوں کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں:
فاطمہ اجمل اور ہدایت اللہ جو کہ آنٹرپرینیورز ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ گزشتہ مہینوں میں دیے گئے مرکزی بجٹ و کرناٹک ریاستی بجٹ میں چھوٹے انڈسٹریلسٹس کے لئے کچھ بھی نہیں ہے. تاہم انہوں نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ اس کی طرف توجہ دی جائے۔