کرناٹک کے تمام اضلاع و شہر میں ماڈرن سلاٹر ہاوس قائم کرنے اور موجودہ سلاٹر ہاؤس کو ماڈرن بنانے کا مطالبہ کو سنجیدگی نہ لینے پر آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی کی یکم مئی سے بڑے پیمانہ پر احتجاج کرنے کی دھمکی دی ہے۔
محمد نبی قریشی صدر آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی صوبہ کرناٹک نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے بتایا ہے کہ آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی کا ایک وفد فہیم قریشی ایڈوکیٹ، قومی صدر ایکشن کمیٹی کی صدارت میں نبی قریشی ریاستی صدر ایکشن کمیٹی کرناٹک اسٹیٹ کے ہمراہ ڈائرکٹر آف میونسپل ایڈمنسٹریشن منجو شری، منسٹر فار میونسپل ایڈمنسٹریشن ناگا راجو اور منسٹر آف میڈیم اینڈ لارج اسکیل انڈسٹری مرگیش آر نیرانی کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ کرناٹک کے تمام شہروں اور اضلاع میں عصری سلاٹر ہاوس قائم کرنا اور موجودہ سلاٹر ہاوس کو فوری طور پر ماڈرن بنایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ قریش برادری کا خواب نہیں بلکہ ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی خواب ہے ۔
فہیم قریشی ایڈوکیٹ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کمشنر میونسپل کارپوریشن میسور شہر کی جانب سے Hale Kesare میں ماڈرن سلاٹر ہاوس کی سست رفتار تعمیر کی مذمت کرتے ہوئے ایکشن کمیٹی کی جانب سے نمائندگیوں کی طرف توجہ مبذول کروائی اور کرناٹک میونسپل کارپوریشنAct کی دفعہ371 کا حوالہ دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ میسور شہر کے برادرانِ قریش کی گوشت کی دکانوں کے لائسنس کو فوری اجراءکیا جانا چاہئے اور بتایا کہ میسور شہر میں نہ جانور ذبح کرنے کی اجازت ہے اور نہ گوشت فروخت کرنے کی ۔ چونکہ میسور شہر میں کوئی سلاٹر ہاوس موجود نہیں ہے اس لئے کسی دوسرے شہر کے ماڈرن اور میونسپل سلاٹر ہاوس سے گوشت کو میسور شہر لاکر فروخت کرنے پر بھی پابندی ہے اور اسکی خلاف ورزی پر فوجداری مقدمات بھی درج کرتے ہوئے معصوم افراد کو جیل بھیج دیا جارہا ہے ۔
نبی قریشی ریاستی صدر آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی کرناٹک اسٹیٹ نے مطالبہ کیا کہ میسور شہر میں بچرس بلاک میں موجودہ گوشت کی دکانوں کو فوری لائسنس اجراءکرتے ہوئے تاجرین کے حوالہ کیا جائے اور پرائیوٹ مارکٹ کی سہولت فراہم کریں ۔ نبی قریشی نے کہا کہ بنگلور کے سلاٹر ہا وس کو عصری بنانے میں حکومت ناکام ہوچکی ہے اور انتباہ دیا کہ حکومت کے رویہ کے خلاف یکم / مئی سے پورے کرناٹک اسٹیٹ میں بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا جائے گا اور کرناٹک کے تمام بڑے شہروں اور اضلاع میں ریالیاں نکالی جائیں گی اور بھوک ہڑتال کیمپ قائم کئے جائیں گے اور حکومت کو مجبور کیا جائیگا کہ غیر قانونی کاروبار کے فروغ سے نجات کیلئے وہ فوری طور پر قانون پر عمل کرتے ہوئے تمام مسالخ کو ماڈرن کریں ۔ قانون اور سپریم کورٹ کے فیصلوں کی عزت کرتے ہوئے تاجرین کو قانونی طور پر اپنے کاروبار میں ترقی کا موقع دیں ۔
آل انڈیا جمعیت القریش ایکشن کمیٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ شہر حیدرآباد میں ماڈرن سلاٹر ہاوس کیلئے بڑے پیمانے پر نمائندگیاں ، احتجاج ، بھوک ہڑتالی کیمپس کے ذریعہ حکومت کو مجبور کرتے ہوئے چار بڑے سلاٹر ہاوس کو عصری بنانے کا اعزاز حاصل ہے اور ایکشن کمیٹی نے سارے ہندوستان کے سلاٹر ہاوس کو ماڈرن و عصری بنانے کا بیڑہ اٹھا رکھا ہے ۔
مزید پڑھیں:Halal Meat Issue: حلال گوشت معاملہ پر بسواراج بومائی کا بیان