بیدر : ریاست کرناٹک کے ضلع بیدر کے گورنلی میں واقع دارالعلوم رشید یہ میںزیر صدارت حضرت مولانا پی ایم مزمل رشادی والا جاہی رشادی بینگلور ، زیر سرپرستی الحاج عبدالرشید صدر دارالعلوم ، حافظ و قاری نجیب اللہ رحیمی ناظم دارالعلوم جلسه دستار بندی و اصلاح معاشرہ منعقد ہوا۔
اس موقع پر 9 خوش نصیب حفاظ طالب کرام کی بدست حضرت حضرت مولانا پی ایم مزمل ، حضرت مولاناسید بشیر احمد حسامی حیدر آباد، حضرت مولانا مفتی محمد غلام یزدانی اشاعتی بیدر دستار فضیلت عمل میں آئی۔معروف عالم دین مولانا غلام یزدانی بیدر نے کہا کہ دینی مدارس کا تحفظ وقت کی اہم ضرورت ہے انہوں نے امت مسلمہ سے نمازوں کی پابندی پر زور دیا۔
مولانا پی ایم مزمل بینگلور نے اصلاح معاشرے کے مختلف موضوعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جائیداد کی تقسیم کے کیسز کو لے کر مختلف احباب مجھ سے رجوع ہوتے ہیں مجھے ان مسلمانوں کو سمجھانا پڑتا ہے ہم محمد ہم غلام ہیں کلمہ پڑھنے والے ہیں قران پڑھنے والے ہیں باپ کی پراپرٹی میں جھگڑا اس سے زیادہ ذلت کسی اور بات پر نہیں ہے ۔والدین کی جائیداد میں جس کسی کا حصہ نکلتا ہے دینے والوں کا حق دے دو، اگر کوئی بھائی کسی بھائی کی پراپرٹی یا کوئی بھائی کسی بہن کو حق نہیں دیتا اس کی نماز قبول نہیں ہوگی ۔
مولانا نے مزید کہا کہ آج مسلمانوں کے جو حالات ہیں اگر وقف پراپرٹی کی حفاظت ہو جاتی اس ملک میں ہم لینے والے نہیں دینے والے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ انسان 50 سے60 سالہ زندگی میں غلط طریقے سے اپنی جائیداد بنانے میں مصروف ہے غلط طریقے سے بنائی گئی ہر چیز کا جواب اوپر دینا پڑے گا ۔
یہ بھی پڑھیں:بگدل میں جماعت اسلامی ہند کا اجتماع عام
اس موقع پر ریاستی وزیر وہ رکن اسمبلی رحیم خان ، حافظ سرفراز احمد قاسمی ، مولانا شریف قاسمی، محمد غوث بلدیہ چیئرمین بیدر کے علاوہ بیدر شہر کے کئی معزز شخصیات و دارالعلوم کے کئی ذمہ داران موجود تھے۔حافظ و قاری نجیب اللہ رحیمی ناظم دارالعلوم رشیدیہ بیدر نے تمام علماء کرام معززین و سرپرست حفاظ کرام کا شکریہ ادا کیا۔