بنگلورو: حال ہی میں ملک کی 5 ریاستوں میں اسمبلی انتخابات مکمل ہوئے اور ان کے نتائج نے ظاہر کیا کہ 3 ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی نے کامیابی حاصل کی اور تلنگانہ میں کانگریس نے جیت درج کی۔ چھتیسگڑھ، راجستھان و مدھیہ پردیش میں کانگریس کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سلسلے میں سابق مرکزی وزیر و راجیہ سبھا کے ڈپٹی چئیرمین ڈاکٹر کے رحمان خان نے ای ٹی وی بھارت اردو سے ایک خصوصی انٹرویو کے دوران ان ریاستوں میں ہوئے الیکشنز کے نتائج کے متعلق اپنا ایک مختصر تجریہ پیش کیا۔
ڈاکٹر کے رحمان خان نے کہا کہ 3 ریاستوں میں کانگریس کی ناکامی کے کئی وجوہات ہیں جن میں خاص طور پر مقامی قیادت کی جانب سے کچھ غلطیاں ہوئی ہیں جیسے پارٹی کے کیڑرس میں حد سے زیادہ اعتماد رہی۔ انہوں نے بتایا کہ کانگریس نے ہار کا سامنا ضرور کیا ہے لیکن ان تینوں ریاستوں میں کانگریس کا ووٹ شئیر نہیں گھٹا، لہذا ہمیں مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
کے رحمان خان نے کہا کہ بھارت جوڑو یاترا کا یہ اثر رہاہے کہ نہ صرف کرناٹک بلکہ تلنگانہ میں اس کا اثر ہوا ہے۔ تاہم نریندرہ مودی کے اثر کے باوجود ان تمامی ریاستوں میں کانگریس کا اپنا ووٹ شئیر برقرار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں تجزیہ کرنے اور خود کو جانچنے کی ضرورت ہے اور کانگریس یہ کر رہی ہے۔
کانگریس کے سنئیر رہنما نے کہا کہ سیٹ شئیرنگ ایک سنگین معاملہ ہے جسے کانگریس و انڈیا الائنس کو چاہیے کہ اسے نہایت اہمیت دے، کوئی فارمولہ تیار کرے اور مسئلے کو حل کرے۔
یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کو ہماری آنکھوں کے سامنے موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے، کہاں ہے ہماری انسانیت؟ پرینکا گاندھی
اس سوال پر کہ کانگریس کے سینیئر لیڑر دگ وجے سنگھ کی جانب سے ای وی ایم پر سوال اٹھائے گئے، کے رحمان خان نے کہا کہ یہ ایک سنگین الزام ہے جس کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای وی ایم کے متعلق اس طرح کا بیان غیر درست یے۔