ہبلی: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے جمعہ کو کہا کہ اقلیتی ووٹروں کے ناموں کو حذف کرنے کے حکومت پر لگائے گئے الزامات جھوٹے ہیں اور یہ کام الیکشن کمیشن کے دائرہ کار میں آتا ہے اور ریاستی حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ بومئی نے یہاں ہوائی اڈے پر نامہ نگاروں سے کہا کہ تمام الزامات جھوٹے ہیں۔ ووٹرز کو حذف اور شامل کرنے کا کام الیکشن کمیشن کی قیادت میں اس کے نامزد کردہ افسران کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن پر زور دیں گے کہ وہ ووٹر لسٹ سے ووٹرز کے نام حذف کرنے سے متعلق شکایات پر فوری کارروائی کرے۔Bommai dismisses charges of deleting name of minority Voters
انہوں نے کہا کہ اس کے دو پہلو ہیں۔ پہلا غلط ووٹروں کے نام شامل کرنے کی کوشش سے متعلق ہے۔ ایسے ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہیں، مثال کے طور پر ہبلی اور بنگلورو میں ایسے ووٹروں کے نام حذف کرنے کا کام الیکشن کمیشن کر رہا ہے۔ دوسرا انتخابی فہرستوں میں درست ووٹرز کے ناموں کو شامل کرنے سے متعلق ہے۔ ایسے ووٹرز کو اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کا حق ملنا چاہیے اور یہ کام الیکشن کمیشن بھی کر رہا ہے۔
بیلگاوی میں کرناٹک کا جھنڈا لہرانے پر کنڑ طالب علم کی پٹائی سے متعلق ایک سوال پر بومئی نے کہا کہ انہوں نے پولیس کمشنر کو اس واقعہ کی انکوائری کرنے کی ہدایت دی ہے اور انکوائری رپورٹ آنے کے بعد قصورواروں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Bommai On Uniform Civil Code بومئی یکساں سول کوڈ کے حوالے سے سنجیدہ
یواین آئی