کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو واضح اکثریت ملی ہے۔ پارٹی نے ریاست میں 224 اسمبلی سیٹوں میں سے 135 سیٹیں جیتی ہیں۔ اب کرناٹک کے نئے وزیر اعلیٰ کو لے کر کانگریس پارٹی میں ہلچل شروع ہو گئی ہے۔ فی الحال، سدارامیا اور ڈی کے شیوکمار کرناٹک کے وزیر اعلی کے عہدے کی دوڑ میں آگے ہیں۔ جہاں ڈی کے شیوکمار کرناٹک کے ریاستی صدر ہیں، وہیں سابق سی ایم سدارامیا کو کرناٹک کا بڑا لیڈر مانا جاتا ہے۔ ایسے میں دونوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا کانگریس کے لیے مشکل کام ثابت ہو سکتا ہے۔
کانگریس نے کرناٹک کے نئے وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کرنے کے لیے آج (14 مئی) شام لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ بلائی تھی۔ کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی کی میٹنگ آج شام 6.30 بجے بنگلورو کے ہوٹل شانگری لا میں رکھی گئی۔ وہیں اطلاعات کے مطابق وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کھرگے کریں گے، کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Congress Party Meeting in Karnataka کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی کا اجلاس شروع
بتا دیں کہ کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک میں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کا لیڈر منتخب کرنے کے لیے سینیئر لیڈر سشیل کمار شندے، جتیندر سنگھ اور دیپک بابریہ کو بطور مبصر مقرر کیا ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری (تنظیم) کے سی وینوگوپال نے بتایا کہ مہاراشٹر کے سابق وزیر سشیل کمار شندے، کانگریس جنرل سکریٹری سنگھ اور سابق جنرل سکریٹری بابریا سی ایل پی میٹنگ کی نگرانی کریں گے۔ وہیں کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں قرارداد منظور کی گئی ہے کہ وزیر اعلی کے نام کا فیصلہ کھرگے کریں گے۔ اب دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کھرگے کسے کرناٹک کا وزیراعلی منتخب کرتے ہیں؟۔