ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں میسور بینک سرکل پر بھارتیہ پریورتن سنگھ کی جانب سے ملک بھر میں جاری کسانوں کی تحریک کی حمایت میں ایک پرزور احتجاج کا انعقاد کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں تنطیم کے کارکنان نے کسانوں کی حمایت و مودی حکومت مخالف نعرے بازی کی۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بھارتیہ پریورتن سنگھ کے صدر ڈاکٹر شرینیواس نے بتایا کہ 'زرعی قوانین کی تشکیل کے سلسلے میں نریندرہ مودی نے ریاستی موضوع کو مرکزی بنا کر ایک آئینی بحران کھڑا کیا ہے۔'
ڈاکٹر شرینیواس نے کرناٹک میں پاس کیے گئے انسداد گوکشی قانون کے متعلق کہا کہ اس قانون کے نفاذ میں بی جے پی ہی نہیں بلکہ جے ڈی ایس اور کانگریس پارٹی بھی شامل ہے۔
وہیں اس موقع پر معروف وکیل ہری رام نے کہا کہ مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی یہ سمجھ لے کہ حکومت کے خلاف آواز اٹھانا ملک مخالف نہیں۔ مودی حکومت کسانوں کی تحریک کے متعلق تاناشاہی رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایم جے اکبر ہتک عزت معاملے میں پریا رمانی بری
اس موقع پر احتجاجیوں نے مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ متنازعہ زرعی قوانین کو فوری طور پر واپس لے تاکہ مہینوں سے دہلی بارڈرز پر بر بیٹھے لاکھوں کسانوں کو راحت مل سکے۔