ETV Bharat / state

مدگ ماسور کیوں ہے سیاحت کے لیے مشہور؟ - سیاحتی و تاریخی مقام مدگ ماسور

ریاست کرناٹک کے ضلع ہاویری کے تعلقہ ہیرے کیرور میں ماسور دیہات سے تقریباً چھ کلومیٹر دوری پر واقع ایک دلکش سیاحتی و تاریخی مقام ہے جسے مدگ ماسور کے نام سے جانا جاتا ہے۔

مدگ ماسور
author img

By

Published : Sep 19, 2019, 2:46 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 5:02 AM IST

اس سیاحتی مقام پر ایک خوبصورت ندی بہتی ہے، جسے کمدوتی ندی کہا جاتا ہے اور یہ ندی پہاڑوں سے گھری ہوئی ہے۔

یہاں پر ایک جھرنا بہتا ہے جو سیاحوں کواپنی طرف مائل کرتا ہے، اس جھرنے کو ِمنی جوگ فالس بھی کہا جاتا ہے۔اس ندی سے تقریباً تین ہزار ایکڑ کی فصلوں کو سیراب کیا جاتا ہے۔

یہاں آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس جگہ پر کئی تاریخی مقامات ہیں، جس میں متعدد مندر اور درگاہیں ہیں۔ عقیدت کی وجہ سے یہاں کچھ لوگ پوجا تو کچھ افراد زیارت کے لیے آتے ہیں۔

مدگ ماسور
یہاں پر1882 میں تعمیر کیا گیا ایک پل ہے، جس کے اوپری حصہ پر کلمۂ طیبہ اور شیر کےنشانات ہیں، جس سے اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہاں پر میسور کے بادشاہوں کی حکومت تھی کیونکہ شیروں کا نشان ٹیپوسلطان کے دور حکومت میں رائج تھا۔

یہ پل پہاڑوں کو کاٹ کر تیار کیا گیا ہے جو تقریباً 2 کلومیٹر کی دوری تک پھیلا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس مقام کو مزید بہتر بنانے اور صحیح دیکھ بھال کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

اب دیکھنا ہے کہ عوام کی اپیل حکومت پر کتنا کارگر ہوتی ہے۔

اس سیاحتی مقام پر ایک خوبصورت ندی بہتی ہے، جسے کمدوتی ندی کہا جاتا ہے اور یہ ندی پہاڑوں سے گھری ہوئی ہے۔

یہاں پر ایک جھرنا بہتا ہے جو سیاحوں کواپنی طرف مائل کرتا ہے، اس جھرنے کو ِمنی جوگ فالس بھی کہا جاتا ہے۔اس ندی سے تقریباً تین ہزار ایکڑ کی فصلوں کو سیراب کیا جاتا ہے۔

یہاں آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس جگہ پر کئی تاریخی مقامات ہیں، جس میں متعدد مندر اور درگاہیں ہیں۔ عقیدت کی وجہ سے یہاں کچھ لوگ پوجا تو کچھ افراد زیارت کے لیے آتے ہیں۔

مدگ ماسور
یہاں پر1882 میں تعمیر کیا گیا ایک پل ہے، جس کے اوپری حصہ پر کلمۂ طیبہ اور شیر کےنشانات ہیں، جس سے اندازہ لگایا جاتا ہے کہ یہاں پر میسور کے بادشاہوں کی حکومت تھی کیونکہ شیروں کا نشان ٹیپوسلطان کے دور حکومت میں رائج تھا۔

یہ پل پہاڑوں کو کاٹ کر تیار کیا گیا ہے جو تقریباً 2 کلومیٹر کی دوری تک پھیلا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس مقام کو مزید بہتر بنانے اور صحیح دیکھ بھال کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔

اب دیکھنا ہے کہ عوام کی اپیل حکومت پر کتنا کارگر ہوتی ہے۔

Intro:مدگ ماسور تاریخی مقام ہے


Body:ریاست کرناٹک ہاویری ضلع ہرے کیرور تعلق ماسور دیہات سے تقریباً 6 کلومیٹر دوری پر یہ مقام آتاہے. اس مقام مدگ ماسور کے نام سے جانا جاتا ہے. یہ ٹوریسٹ مقام ہے. یہاں پرایک ندی ہےجس کانام کمدتی ندی کےنام سےجاناجاتاہے. ایک طرف پہاڑ ہیں. یہاں سے پانی کا دب دبا بھی بہتاہے.جس کومنی جوگ فالس بھی کیاجاتاہے. اس موقعہ پر یہاں پر گھومنے کےلئے آے عوام نے بتاتے ہوئے کہا. اس مقام پر کئ تاریخی مندریں اور درگاہ بھی موجود ہیں. اس لئے یہاں پر،ہندو، مسلم کےعوام زیارتاور پوجا کےلئے بھی آتے ہیں. اس دوران کرناٹکا رکشانہ ویدکے رکن جناب مونیراحمد نے بتاتے ہوے کہا. یہاں پر1882میں ایک قدیم پل تعمیر کیاگیاہے. اس پل کے اپری حصہ پرکلمہ طیبہ اور شہر کےنشان موجودہے. اس سے پتہ لگتاہے کہ شاہد یہاں پرمیسو بادشاہوں کی حکومت تھی. اس دورمیں حضرت ٹیپوسلطان شہد کی دورے حکومت کانشان شہرتھا. شاہد اس دور میں اس پل کوتعمیرکیاگیاہے. اس پل کو پہاڑ وں کا کاٹ کر تقریباً 2 کلومیٹر دوری تک، اس پل کوبنایاگیا ہے. جس سے 3ہزار کسانوں کےلئے اس ندی کا پانی استعمال ہوتاہے. اس لئے حکومت اس تاریخی مقامات کواوربھی توجہ دیےکر ترقی کےلئے کام کرنےکی اپیل کی ہے.. 1...بایٹ مقامی سیاح ویریش... 2...بایٹ..مونیرا حمد،کرناٹکا رکشانہ ویدکے تنظیم کےرکن.. ای ٹی وی بھارت کے لئے ہاویری آے عبدالرشید اکی کی رپورٹ


Conclusion:
Last Updated : Oct 1, 2019, 5:02 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.