اس سیاحتی مقام پر ایک خوبصورت ندی بہتی ہے، جسے کمدوتی ندی کہا جاتا ہے اور یہ ندی پہاڑوں سے گھری ہوئی ہے۔
یہاں پر ایک جھرنا بہتا ہے جو سیاحوں کواپنی طرف مائل کرتا ہے، اس جھرنے کو ِمنی جوگ فالس بھی کہا جاتا ہے۔اس ندی سے تقریباً تین ہزار ایکڑ کی فصلوں کو سیراب کیا جاتا ہے۔
یہاں آنے والے سیاحوں کا کہنا ہے کہ اس جگہ پر کئی تاریخی مقامات ہیں، جس میں متعدد مندر اور درگاہیں ہیں۔ عقیدت کی وجہ سے یہاں کچھ لوگ پوجا تو کچھ افراد زیارت کے لیے آتے ہیں۔
یہ پل پہاڑوں کو کاٹ کر تیار کیا گیا ہے جو تقریباً 2 کلومیٹر کی دوری تک پھیلا ہوا ہے۔ مقامی لوگوں نے ریاستی حکومت سے اپیل کی ہے کہ اس مقام کو مزید بہتر بنانے اور صحیح دیکھ بھال کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
اب دیکھنا ہے کہ عوام کی اپیل حکومت پر کتنا کارگر ہوتی ہے۔