ETV Bharat / state

'بنگلور تشدد کے ملزمین پر یو اے پی اے غیر درست' - Advocate Muhammad Tahir

گزشتہ دنوں ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں بی جے پی کے حامی نوین کے ذریعہ فیس بک پر متنازع پوسٹ لگایا گیا تھا۔ اس کے بعد پُرتشدد واقعات رونما ہوئے۔

ایڈووکیٹ محمد طاہر
ایڈووکیٹ محمد طاہر
author img

By

Published : Aug 28, 2020, 3:29 PM IST

تشدد کے دوران یہ الزام ہے کہ پولیس فائرنگ میں چار افراد ہلاک ہوئے، متعدد زخمی ہوئے۔

اس معاملے کی کارروائی میں کل 70 ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔

بنگلور تشدد کے ملزمین پر یو اے پی اے غیر درست:ایڈووکیٹ محمد طاہر

وہیں تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں تقریباً 270 ملزموں پر یو اے پی اے اور چند ملزمین پر آئی پی سی کی دفعہ 307 لگائی گئی ہے۔

مندرجہ ذیل کیسز میں یو اے پی اے لگایا گیا ہے:

  • کیس 1: کرائم نمبر 195 / ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن
  • کیس 2: کرائم نمبر 215 / کے جی ہلی پولیس اسٹیشن

اس پورے معاملے پر بات کرتے ہوئے شہر کے معروف قانون داں ایڈوکیٹ محمد طاہر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یو اے پی اے ایکٹ دہشتگردانہ معاملات میں لگایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:یادگیر: ویٹرنری ایمبولینس کا افتتاح

انہوں نے کہا کہ 'بنگلور تشدد جو کہ نہ تو فرقہ وارانہ فساد ہے اور نہ ہی دہشتگردی سے اس کا کوئی تعلق ہے۔'

ایڈوکیٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے تشدد کے معاملات میں حکومت کی جانب سے ملزمین پر اس قانون کا استعمال سراسر غیر درست ہے۔

تشدد کے دوران یہ الزام ہے کہ پولیس فائرنگ میں چار افراد ہلاک ہوئے، متعدد زخمی ہوئے۔

اس معاملے کی کارروائی میں کل 70 ایف آئی آر درج ہوئی ہے۔

بنگلور تشدد کے ملزمین پر یو اے پی اے غیر درست:ایڈووکیٹ محمد طاہر

وہیں تقریباً 400 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جن میں تقریباً 270 ملزموں پر یو اے پی اے اور چند ملزمین پر آئی پی سی کی دفعہ 307 لگائی گئی ہے۔

مندرجہ ذیل کیسز میں یو اے پی اے لگایا گیا ہے:

  • کیس 1: کرائم نمبر 195 / ڈی جے ہلی پولیس اسٹیشن
  • کیس 2: کرائم نمبر 215 / کے جی ہلی پولیس اسٹیشن

اس پورے معاملے پر بات کرتے ہوئے شہر کے معروف قانون داں ایڈوکیٹ محمد طاہر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ یو اے پی اے ایکٹ دہشتگردانہ معاملات میں لگایا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے:یادگیر: ویٹرنری ایمبولینس کا افتتاح

انہوں نے کہا کہ 'بنگلور تشدد جو کہ نہ تو فرقہ وارانہ فساد ہے اور نہ ہی دہشتگردی سے اس کا کوئی تعلق ہے۔'

ایڈوکیٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایسے تشدد کے معاملات میں حکومت کی جانب سے ملزمین پر اس قانون کا استعمال سراسر غیر درست ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.