کرناٹک میں گئوکشی آرڈیننس پاس ہونے کے بعد اس پیشے سے منسلک ریاست کے 25 لاکھ افراد بے روزگار ہوگئے ہیں۔اور ریاستی حکومت کی جانب سے ان بے روزگار افراد کے لیے کوئی متبادل روزگار کا انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
اس موقع پر گلبرگہ اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے سابق چیئرمین اصغر چلبل نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت نے گئو کشی آرڈیننس پاس کر کے اس پیشہ سے منسلک قریش برادری، لیدر انڈسٹریس اور دیگر 25 لاکھ افراد کو بے روزگاری کیا ہے ۔ان افراد کے بارے میں حکومت کو کوئی فکر نہیں ہے۔
ریاست میں ہزاروں افراد اس پیشے سے منسلک ہیں۔حکومت کو ان کی کوئی فکر نہیں ہے ۔ حالانکہ کے گوا میں بی جے پی حکومت ہونے کے باجود وہاں گئوکشی پر پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔وہاں پر پوری طرح سے بیف کا کاروبار جاری ہے۔ لیکن کرناٹک میں بی جے پی حکومت اپنے سیاسی مفاد کے لیے اا بلس کو آرڈیننس کے ذریعے پاس کر کے ریاست بھر میں 25 لاکھ افراد کو بے روزگار کیا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کرناٹک کی بی جے پی حکومت نے انسداد گؤ کشی آرڈیننس پاس کرا لیا ہے، جس کے تحت ریاست میں اب گائے اور اس کی نسل میں شامل جانوروں کی ذبیحہ قانوناً جرم شمار کیا جائے گا۔ البتہ ایسے بھینس جس کی عمر13سال سے زیادہ ہو اس کے ذبیحہ کی اجازت ہے۔