رانچی: اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی جھارکھنڈ کے ڈمری ضمنی انتخاب 2023 میں اپنے امیدوار کی تشہیر کے لیے رانچی پہنچے۔ دیر شام رانچی پہنچنے کے بعد ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ایل پی جی کی قیمت میں کی گئی تخفیف ناکافی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے نوح پر تشدد کے بارے میں بھی بات کی۔
اسد الدین اویسی نے رانچی پہنچتے ہی مرکزی حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ ایل پی جی کی قیمتوں میں کی گئی تخفیف ناکافی ہے۔ اس کی قیمت اب بھی غریبوں کی پہنچ سے باہر ہے۔ رکھشا بندھن کے موقعے پر بھارتیہ جنتا پارٹی بہنوں کو تحفہ دینے کی بات کرتی ہے لیکن آج بھی ملک میں کئی ایسی بہنیں ہیں جو موجودہ قیمت پر بھی گیس سلنڈر خریدنے سے قاصر ہیں۔
دوسری جانب اویسی نے ہریانہ کے نوح میں تشدد کے بارے میں کہا کہ ہریانہ کی بی جے پی حکومت کی طرف سے کی گئی کارروائی سے مسلمان متاثر ہوئے ہیں۔ بلڈوزر سے گرائے گئے گھروں میں زیادہ تر مسلمانوں کے گھر اور دکانیں تھیں، جب کہ پورے تشدد کا کلیدی ملزم، اس کا ویڈیو وائرل ہونے کے باوجود حکومت نے اب تک کوئی مناسب کارروائی نہیں کی۔
بی جے پی کی بی ٹیم کہے جانے پر اسد الدین اویسی نے جواب دیا کہ یہ ان کی گھسی پٹی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جھارکھنڈ میں ایسے بہت سے اسمبلی حلقے ہیں جہاں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کے امیدوار کھڑے نہیں ہوئے، لیکن وہاں بھی بی جے پی نے کامیابی حاصل کی۔ جے ایم ایم اور کانگریس کے پاس اس سوال کا جواب نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم اپنی طاقت کے بل بوتے پر الیکشن لڑتی ہے اور اپنے زور پر کامیابی حاصل کرتی ہے۔
وہیں اس موقعے پر اسد الدین اویسی کے ساتھ موجود ان پارٹی کے امیدوار محمد عبدالمبین رضوی نے بھی جھارکھنڈ حکومت کو نشانہ بنایا اور کہا کہ جھارکھنڈ مکتی مورچہ اور کانگریس کے دور میں بھی ریاست میں موب لنچنگ کے واقعات میں کمی نہیں آئی ہے۔ اب تک 40 افراد موب لنچنگ کا شکار ہو چکے ہیں جس میں 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی ڈمری ضمنی انتخاب میں اپنی پارٹی کے امیدوار محمد عبدالمبین رضوی کے لیے مہم چلائیں گے۔ ان کی ریلی آج بروز بدھ ڈمری کے کے بی ہائی سکول کے گراؤنڈ میں منعقد ہونا ہے۔ اس حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ یہ سیٹ جے ایم ایم لیڈر جگرناتھ مہتو کے انتقال کے بعد سے خالی ہے۔ یہاں پانچ ستمبر کو ووٹنگ ہونی ہے، جب کہ نتائج کا اعلان 8 ستمبر کو کیا جائے گا۔