انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا درجہ گھٹا کر یونین ٹریٹری بنانے کے بعد جموں کے لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے نہیں کئے گئے ہیں۔
موصوف چیئرمین نے ہفتے کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا: 'پانچ اگست 2019 کو جموں و کشمیر کو ریاست کے درجے سے محروم کر کے دو وفاقی حصوں میں منقسم کیا گیا۔ ایک سال پورا ہونے کو ہے۔ جہاں بی جے پی اس دن جشن منائے گی۔ وہیں پنتھرس پارٹی اس دن تمام ضلع ہیڈ کواٹروں پر احتجاج درج کرے گی کہ ہمیں ریاست کا درجہ واپس دیا جائے'۔
ہرش دیو نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک دو سو سال پرانی ریاست تھی جس کو یونین ٹریٹری میں تبدیل کیا گیا۔
انہوں نے کہا: 'جموں و کشمیر، ہندوستان میں دو سو سال پرانی ڈوگرہ ریاست تھی۔ اس کا درجہ گھٹا کر اس کو یونین ٹریٹری بنایا گیا'۔ موصوف نے کہا کہ جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری بنانے کے بعد جموں کے لوگوں کے ساتھ جو وعدے کئے گئے ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 'جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کیا جائے'
ان کا کہنا تھا: 'جموں وکشمیر کو یونین ٹریٹری بنانے کے بعد جموں کے لوگوں کے ساتھ ترقی کے نام پر بڑے بڑے وعدے کئے گئے لیکن ایک بھی وعدہ پورا نہیں کیا گیا، بی جے پی کے بر سر اقتدار آنے کے بعد تمام بڑے پروجیکٹوں پر کام ٹھپ ہے صرف ٹول پلازے قائم کئے جا رہے ہیں'۔
ہرش دیو نے کہا کہ بے روزگاری بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے نوجوان سڑکوں پر آرہے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے سال گذشتہ کی پانچ اگست کو جموں وکشمیر کو خصوصی اختیارات عطا کرنے والے دفعات 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کے علاوہ سابق ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کیا تھا۔