جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر و ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ ان کے پاس کوئی جادوئی چراغ نہیں ہے جو اگلے سال ہونے والے پارلیمانی انتخابات سے قبل اپوزیشن کے اتحاد کی پیش گوئی کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں کو ملک میں جمہوریت کی حفاظت کے لیے اکٹھے ہونے کی ضرورت کا احساس کرنا چاہیے۔ موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز جموں میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ جی ٹونٹی میٹنگ سرینگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں اس کے لیے اہم نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے اس کے بارے میں بات نہیں کی ہے، کیا یہ میٹنگ جموں میں نہیں ہونی چاہیے تھی'۔
اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر صدر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ 'مجھے کوئی پراہ نہیں ہے جب کرنے ہوں تب کریں گے'۔ انہوں نے کہا کہ نیسنل کانفرنس پنچایت الیکشن، ڈی ڈی سی انتخاب میں حصہ لے گی، ہم کوئی الیکشن چھوڑنے والے نہیں ہیں لیکن اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے'۔
واضح رہے کہ چیف الیکٹورل افسر کی جانب سے حال ہی میں ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں امسال کے آخر تک بلدیاتی اور پنچایتی انتخابات کے ساتھ ساتھ پارلیمانی انتخابات کرائے جارہے ہیں، لیکن اس دوران اسمبلی انتخابات کے تعلق سے انہوں نے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا۔ ان کے اس بات سے یہ بات واضح اور صاف ہوجاتی ہے کہ مرکزی سرکار جموں و کشمیر میں اسلمبی انتخابات کرانے کے حق میں نہیں ہے۔
واضح رہے کہ اس سے پہلے چیف الیکشن کمشنر آف انڈیا نے اسمبلی انتخابات کے حوالے سے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے ایک خلا پیدا ہوا ہے اور اسے پُر کرنے کی ضرورت ہے۔ غیر مقامی لوگوں کو جموں میں رہائش فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں کہ اس سے یہاں کا کلچر ختم ہوگا۔ اس سے یہاں ڈوگری زبان ختم ہوگی اور نوکریاں بھی باہر کے لوگوں کو ہی ملیں گی'۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس وقت آنے پر اس سلسلے میں اقدام کرے گی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر ہاوسنگ بورڈ، پردھان منتری آواس یوجنا (پی ایم اے وائی) مشن کے تحت ملک کے مختلف علاقوں سے عارضی یا مستقل طور جموں ہجرت کرنے والے شہریوں کو 336 فلیٹس الاٹ کرے گا۔ بورڈ ذرائع کے مطابق جموں کے سنجوان علاقے میں سستا رینٹل ہاؤسنگ کمپلیکس تعمیر ہو رہا ہے۔ اس کمپلیکس میں پردھان منتری آواس یوجنا مشن کے تحت ملازمت، تعلیم اور طویل مدتی سیاحتی دورے کے لئے جموں ہجرت کرنے والے شہریوں کو 336 فلیٹس الاٹ کئے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: Farooq Abdullah Talk With Etv Bharat غیر مقامی لوگوں کو فلیٹ، مقامی لوگ کہاں جائیں گے: فاروق عبد اللہ کا طنز
پونچھ حملے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ 'یہ لوگ کہتے تھے کہ دفعہ 370 ختم ہوگا تو ملی ٹنسی بھی ختم ہوگی لیکن اب کئی سالوں سے دفعہ 370 نہیں ہے لیکن ملی ٹنسی موجود ہے'۔موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ بہت ہی شرم کی بات ہے کہ پونچھ میں ہمارے پانچ بہادر جوانوں کو حال ہی میں مارا گیا۔انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوجائیں۔