حکام کے مطابق گزشتہ روز ہونے والی بارش کی وجہ سے ضلع رامبن میں ڈیگڈول کے قریب قومی شاہراہ پر زمین اور چٹانیں کھسک گئی جس کی وجہ سے ٹریفک کی نقل وحمل بند کر دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ قومی شاہراہ پر پسی ہٹانے کا کام فوری طور شروع کیا گیا اور راستے کو صاف کرنے کے بعد دونوں طرفوں کے لیے گاڑیوں کو چھوڑ دیا گیا تھا، تاہم پنتھال اور رامسو میں تازہ لینڈ سلائڈ کی وجہ سے قومی شاہراہ کو دوبارہ بند کر دیا گیا۔
ٹریفک حکام نے بتایا کہ روڈ کلیئرنس ایجنسیاں کی کوششوں کے باعث 5 بجکر 30 منٹ کے قریب قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کیا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وادی کے میدانی علاقوں میں بارشوں جبکہ بالائی علاقوں میں وقفہ وقفہ برف باری ہوئی۔ تاہم ہفتہ کے روز سے موسم میں بہتری آئی ہے۔
ٹریفک حکام نے کہا تھا کہ وادی کو ملک کی دوسری ریاستوں کے ساتھ جوڑنے والی سرینگر۔ جموں قومی شاہراہ جمعہ کے روز برستی بارش کے بیچ یکطرفہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے کھلی رہی تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شاہراہ پر کئی ایک مقامات پر ٹریفک جام ہے لیکن اس کی نوعیت سنگین نہیں ہے۔
ادھر سرینگر۔ لیہہ شاہراہ جمعہ کے روز بند رہی جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو جموں خطہ کے پونچھ و راجوری اضلاع کے ساتھ جوڑنے والا تاریخی مغل روڑ 7 نومبر سے مسلسل ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے۔
شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں ہلکی برف باری ہوئی اور وہاں موجود آٹے میں نمک کے برابر سیاحوں کو برف سے لطف اندوز ہوتے ہوئے دیکھا گیا۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق گلمرگ میں دوپہر تک کم سے کم پانچ انچ برف جمع ہوئی تھی جبکہ اس کے بالائی حصوں بشمول افروٹ، کونگ ڈوری میں کم سے کم چھ انچ برف جمع ہوئی تھی۔ گلمرگ میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔