جموں: کشمیری پنڈت ملازمین نے جمعرات کے روز اپنی تنخواہیں روکنے پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ریمارکس کے بعد احتجاج کو تیز کردیا۔ احتجاجیوں نے جموں میں بی جے پی دفتر کا گھیراو کیا اور احتجاجی مظاہرئے کیے۔Pandit employees Protest In Jammu
مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ یکم جون سے احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے ٹرانسفر پالیسی کو لاگو نہیں کیا گیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ بہتر ہوگا کہ حکومت انہیں برطرف کر دے، کیونکہ انہیں روز روز عسکریت پسندوں کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں۔Transfer policy Pandit Employeess
انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے سینئر لیڈروں نے یقین دلایا کہ ٹرانسفر پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا لیکن کل ایل جی منوج سنہا نے جو بیان دیا وہ سمجھ سے پرے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ پچھلے کئی ماہ سے تنخواہیں بند پڑی ہوئی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی حکومت کی جانب سے ملازمین کی دیریانہ مانگوں کو پورا نہیں کیا جارہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے بعد جموں وکشمیر انتظامیہ نے یقین دلایا کہ ٹرانسفر پالیسی کو لاگو کیا جائے گا لیکن ابھی تک بھی اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
ایک مظاہرین نے یہ بھی کہا کہ کشمیری پنڈت ملازمین کو کشمیر میں امن اور معمول کی علامت نہیں بنایا جا سکتا۔ حکومت کی طرف سے پیدا کی گئی صورتحال کی وجہ سے ہم ایسے حالات میں ہیں۔
مزید پڑھیں: Manoj Sinha On Farmers lone کسانوں کے قرض معاف کرنے کا زمانہ اب ختم ، منوج سنہا