جموں و کشمیر حد بندی کمیشن کی Delimitation Commission Meeting دوسری میٹنگ 20 دسمبر کو ہونے والی ہیں تاہم نیشنل کانفرنس نے چند روز قبل حد بندی کمیشن سے خط لکھ کر کہا ہے کہ وہ 20 دسمبر کو ہونے والی میٹنگ کا ایجنڈا فراہم کرے تاکہ نیشنل کانفرنس کے تین رکن پارلیمنٹ میٹنگ میں شرکت کے بارے میں کوئی حتمی فیصلہ لے سکیں۔
بتادیں کہ حد بندی کمیشن Delimitation Commission Meeting نے 20 دسمبر کو نئی دہلی میں اپنے ایسوسی ایٹ ممبران کی میٹنگ بلائی ہے۔ کمیشن کے پانچ ایسوسی ایٹ ممبران ہیں جو جموں و کشمیر سے لوک سبھا کے ممبر بھی ہیں۔ جن میں نیشنل کانفرنس کے تین ممبران شامل ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر و سابق وزیر عبد غنی ملک سے خاص بات چیت کی انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس حد بندی کمیشن کے سامنے اپنا موقف رکھے گا۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح سے افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ کچھ خطوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی لیکن نیشنل کانفرنس جموں کشمیر کے ہر ایک حصے کو برابر حق دینے کا مطالبہ کرے گا۔'
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرنس اصولی سیاست پر یقین رکتھی ہے۔ مزید ہمارا مقصد صاف ہیں کہ جموں کشمیر کے ہر ایک خطہ کو اپنا حق ملے۔ انہوں نے کہاکہ اگر ضرورت پڑی تو نیشنل کانفرنس پارلیمنٹ میں بھی جموں کشمیر میں از سر نو حد بندی کے بارے میں حکومت کو آگاہ کرے گی۔'
خیال رہے کہ حد بندی کمیشن کا قیام مارچ 2020 میں کیا گیا تھا اور مارچ2021 میں عالمی وبا کے تناظر میں اس کی مدت میں ایک برس کی توسیع کی گئی تھی۔ کمیشن کو امید ہے کہ تمام فریق اس عمل میں تعاون کریں گے اور گراں قدر مشوروں سے آگاہ کرائیں گے، تاکہ از سر نو حد بندی کا کام بروقت مکمل کیا جا سکے۔'
مزید پڑھیں: