جموں: جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج نہیں تو کل الکیشن ہونے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کب تک الیکشن کو ٹالیں گے۔انہوں نے کہا جو لوگ الیکشن ٹال رہے ہے ، ان کو الیکشن ہونے کے بعد گھر بیٹھنا ہے۔
جموں و کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کو فلائٹس الاٹ کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سواک کے جواب میں اپنی پارٹی کے صدر نے کہا کہ جموں و کشمیر کی زمین پر کسی بھی غیر ریاستی کو رہنے کے لیے نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی نے پہلے ہی ایک ریزولیزشن پاس کیا جس میں یہ واضح کیا گیا ہے کہ جموں وکشمیر کی زمین یہاں کے لوگوں کی ہے اور یہاں کے لوگ ہی اس سے استعمال کرے گے۔ انہوں نے کہا جموں و کشمیر میں رہائش کے لیے مکان کسی بھی غیر ریاستی باشندے کو نہیں دئے جائے گے۔
یہ بھی پڑھیں: Altaf Bukhari on 370: بھارت نے زخم دیے، اسی سے ہی مرحم لیں گے، الطاف بخاری
اسمارٹ میٹرس کے تنصیب پر لوگوں کے احتجاج کے بارے میں الطاف بخاری نے کہا کہ میں لوگوں سے درخواست کرتا ہوں کہ اپنی پارٹی کو ووٹ دے اور پانچ سو یونٹ بجلی مفت حاصل کرے۔ انہوں نے کہا کہ جب میٹر ہوگا تو مفت بجلی ملے گی اور اگر نہیں ہوگا تو نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں میٹرس کے تنصیب کے خلاف بولو تو پھر میں 500 یونت مفت بجلی کا جھوٹا عودہ کرتا ہوں ۔
تین سرکاری ملزموں کو نوکریوں سے برطرف کرنے کے سوال کے جواب میں الطاف بخاری نے کہا کہ اگر واقعی ان کے ذریعے سے سکیورٹی کے ساتج سمجھوتہ ہوا ہے تو پھر سرکار نے صیحح کیا ہے۔ انیہوں نے کہا کہ ملازم چھوٹا ہوتا ہے وہ کیا کرے گا ، اس لیے انصاف کے ترازو کو مد نظر رکھ کر ایسے فیصلہ لیا جائے۔
مزید پڑھیں: Govt Employees Sacked کشمیر میں مزید تین سرکاری ملازمین برطرف
واضح رہے کہ موں و کشمیر لیفٹننٹ گورنر انتظامیہ نے آج مزید تین سرکاری ملازمین کو عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی کی مبینہ حمایت کرنے کے الزام میں نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔ گزشتہ تین برسوں سے برطرف کئے گئے ان ملازمین کی تعداد 52 پہنچ چکی ہے۔ایل جی انتظامیہ نے ان ملازمین کو آئین ہند کے دفعہ 311 کے تحت برطرف کردیا ہے۔ آج برطرف کیے گئے ملازمین میں یونیورسٹی آف کشمیر کے ملازم و پبلک ریلیشنز آفیسر فہیم اسلم، محکمہ مال کے ملازم مروت حسین میر اور پولیس کانسٹیبل ارشد احمد ٹھوکر شامل ہیں۔