ETV Bharat / state

کھیل سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ - ھیلوں سے جڈے نوجوانوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے

کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں کھیلوں کے مقابلے منسوخ یا ملتوی کیے جا چکے ہیں جبکہ مرکز کے زیر انتظام جموں میں کھلاڑی بھی حالات کے معمول پر آنے کے منتظر ہیں لیکن فی الوقت ان کی ٹریننگ ضرور متاثر ہو رہی ہے۔

کھیل سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ
کھیل سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ
author img

By

Published : Jul 9, 2020, 10:34 PM IST

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ضلع انتظامیہ جموں نے مارچ کے مہینے میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کی تھیں اور تمام کاروباری و تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے ساتھ ہی بڑے شاپنگ مالز، سوئمنگ پولز اور سیاحتی مقامات کو کھلنے کا حکم دیا گیا جبکہ کھیل کے میدان ابھی بھی بند ہیں جسے کھیلوں سے جڈے نوجوانوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔

کھیل سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ

فٹبال کھیلنے والے ایک نوجوان کھلاڑی دارنجے شرما نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اب سرکار نے لاک ڈاون میں نرمی دینے کا اعلان کیا ہے اور کاروباری سرگرمیاں شروع کی گئی اسی طرح کھیلوں کی سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں'۔

یہ بھی پڑھیں:

کھیلوں کا ہنر سکھانے والے کوچ نوکریوں سے محروم

انہوں نے مزید کہا کہ 'چار مہینوں سے کھیل کے میدان بند ہیں اور کسی بھی جگہ پر کھیلنے کی اجازت نہیں ہیں جسے سے کھلاڑی کی تندرستی پر اثر پڑ رہا ہے'۔

کھلاڑی سندیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ 'موجودہ صورتحال کی وجہ سے ان کی ٹریننگ متاثر ہوئی ہے کیونکہ عام حالات میں وہ صبح ِجم جایا کرتی تھیں جبکہ رات کے وقت وہ کلب میں جا کر ٹریننگ کیا کرتی تھیں لیکن اب گھر میں بیٹھنے پر مجبور ہیں جسے انہیں خدشہ لاحق ہو رہا ہے کہ ان کی صحت متاثر نہ ہو جائے۔' انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ کھیل کے میدانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی جائے تاکہ وہ کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کر سکیں۔

ای ٹی وی بہارت نے اس ضمن میں جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کے سکریٹری نسیم چھودری سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جس طرح سے محکمہ صحت کی طرف سے ایس او پیز آتے ہیں اور جموں کشمیر میں متعدد علاقوں کو ریڈ زون زمرے میں جبکہ چند علاقوں کو گرین زون میں شامل کیا ہے اس سے ریڈ زون علاقوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنا فی الحال ممکن نہیں۔ لیکن گرین زون علاقوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں ایس او پی کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کی جا سکتی ہیں۔ اس کے لئے کھیلنے والے اور ان کے اہلخانہ راضی نہیں'۔

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ضلع انتظامیہ جموں نے مارچ کے مہینے میں سختی کے ساتھ بندشیں عائد کی تھیں اور تمام کاروباری و تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدانوں کو بند کرنے کا حکم دیا تھا تاہم لاک ڈاؤن میں نرمی دینے کے ساتھ ہی بڑے شاپنگ مالز، سوئمنگ پولز اور سیاحتی مقامات کو کھلنے کا حکم دیا گیا جبکہ کھیل کے میدان ابھی بھی بند ہیں جسے کھیلوں سے جڈے نوجوانوں میں مایوسی پائی جا رہی ہے۔

کھیل سرگرمیوں کو شروع کرنے کا مطالبہ

فٹبال کھیلنے والے ایک نوجوان کھلاڑی دارنجے شرما نے ای ٹی وی بہارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 'اب سرکار نے لاک ڈاون میں نرمی دینے کا اعلان کیا ہے اور کاروباری سرگرمیاں شروع کی گئی اسی طرح کھیلوں کی سرگرمیاں بھی شروع کی جائیں'۔

یہ بھی پڑھیں:

کھیلوں کا ہنر سکھانے والے کوچ نوکریوں سے محروم

انہوں نے مزید کہا کہ 'چار مہینوں سے کھیل کے میدان بند ہیں اور کسی بھی جگہ پر کھیلنے کی اجازت نہیں ہیں جسے سے کھلاڑی کی تندرستی پر اثر پڑ رہا ہے'۔

کھلاڑی سندیپ سنگھ کا کہنا تھا کہ 'موجودہ صورتحال کی وجہ سے ان کی ٹریننگ متاثر ہوئی ہے کیونکہ عام حالات میں وہ صبح ِجم جایا کرتی تھیں جبکہ رات کے وقت وہ کلب میں جا کر ٹریننگ کیا کرتی تھیں لیکن اب گھر میں بیٹھنے پر مجبور ہیں جسے انہیں خدشہ لاحق ہو رہا ہے کہ ان کی صحت متاثر نہ ہو جائے۔' انہوں نے سرکار سے اپیل کی کہ کھیل کے میدانوں کو کھولنے کی اجازت دے دی جائے تاکہ وہ کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کر سکیں۔

ای ٹی وی بہارت نے اس ضمن میں جموں و کشمیر سپورٹس کونسل کے سکریٹری نسیم چھودری سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے جس طرح سے محکمہ صحت کی طرف سے ایس او پیز آتے ہیں اور جموں کشمیر میں متعدد علاقوں کو ریڈ زون زمرے میں جبکہ چند علاقوں کو گرین زون میں شامل کیا ہے اس سے ریڈ زون علاقوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کرنا فی الحال ممکن نہیں۔ لیکن گرین زون علاقوں میں کھیلوں کی سرگرمیاں ایس او پی کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کی جا سکتی ہیں۔ اس کے لئے کھیلنے والے اور ان کے اہلخانہ راضی نہیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.