منڈی: ضلع پونچھ کی تحصیل منڈی کے علاقہ بیدار میں گرام سبھا کے دوران مقامی لوگوں کی جانب سے گرام سبھا کا بائیکاٹ کیا گیا۔ اس موقع پر سابق سرپنچ عبدالاحد و سماجی کارکن اقبال تانترے نے سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پنچایت بیدار میں ابھی تک جتنی بھی گرام سبھا ہوئی اس کا عوام کو کوئی بھی فائدہ نہیں ہوا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ زمینی سطح پر ترقیاتی کام آج بھی جوں کے توں ہیں۔ کیونکہ پنچایت بیدار میں آج بھی کئی ایسے مستحق لوگ ہیں جو پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے تحت ملنے والے مکانوں سے محروم ہیں۔ جس کی بڑی وجہ یہی ہے کہ یہ لوگ کمیشن کے طور پر انہیں پیسے نہیں دے سکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیدار پنچایت میں آنے والی رقومات خرد برد ہورہی ہے، زمینی سطح پر کوئی بھی کام نہیں ہوا ہے۔ جس کو لیکر پنچایت بیدار کے لوگوں نے نعرہ بازی کرتے ہوئے اس گرام سبھا کا بائیکاٹ کیا۔لوگوں کے مطابق نوجوان یوتھ کے لیے ہر پنچایت کو دو دو کھیل کٹس دی گئی تھی، جو آج تک انہیں استعمال کیلئے نہیں دی گئی۔ جس کو لیکر انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر اور ضلع انتظامیہ پونچھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی باریک بینی سے تحقیقات کی جائے تاکہ مستحق لوگوں کو انصاف مل سکے۔
جبکہ سرپنچ رفیق مدنی نے کہا کہ ان جو لوگ مستحق تھے، انہیں پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے تحت مکانات فراہم کیے ہیں اور ان تمام لوگوں کی انکوائری کی جائے کیا کہ کسی بھی شخص سے پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم کے نام پر پیسے لیے گیے ہیں۔
اس کے علاوہ ایم جی نریگا جس کی آج آن لائن حاضری ہورہی ہیں، جو لوگ کام کریں گے انہیں ہی پیسے ملے گے۔ انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ باضابطہ ایک کمیٹی مقرر کرکے اس پنچایت میں ہوئے تمام تر ترقیاتی کاموں کی تحقیقات کروائی جائے تاکہ لوگوں کو یہ پتہ چل سکے جو بے بنیاد الزامات ان لوگوں کی جانب سے عائد کیے جارہے ہیں وہ کہاں تک صحیح ہیں۔ انتظامیہ ایک کمیٹی کے ذریعہ اس معاملے کو حل کرے جس کے لیے میں اپنے محکمہ کے ہمرہ بالکل انتظامیہ کے ساتھ ہوں۔