ETV Bharat / state

Wild Life Expert Aaliya mir سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے - جموں وکشمیر محکمہ جنگلات

محکمہ جنگلات کی خاتون ریسکیوماہر عالیہ میر نے کہاکہ موسمی تبدیلیوں اور انسانی مداخلت کی وجہ سے دیگر جنگلی حیاتیات کے ساتھ ساتھ سانپوں اور انسانی تصادم میں بھی اضافہ ہوا ہے۔اس سے انسان اور جانوروں دونوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔Wild Life Expert Aaliya mir

سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے
سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے
author img

By

Published : Oct 6, 2022, 2:51 PM IST

سری نگر:جموں وکشمیر محکمہ جنگلات کی خاتون ریسکیو ماہر عالیہ میر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہاکہ جہاں تک سانپ نکلنے کا سوال ہے تو پہلے بھی یہاں سانپ نکلتے تھے تاہم اب جبکہ ہمارا محکمہ اس حوالے سے متحرک ہے لوگ سانپ دیکھتے ہی ہمیں مطلع کرتے ہیں جس کے بعد ہم ان کو ریسکیو کرتے ہیں۔Wild Life Expert Aaliya mir Says Man snake conflict on rise in Kashmir

سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

عالیہ نے بتایا کہ ان کی پیدایش سرینگر کے وزیر باغ علاقے میں ہوئی ہے۔کشمیر میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ دہلی چلی گئی۔ اس کے بعد سال 2003 تک محکمہ جنگلات کے ساتھ بطور رضاکار کام کیا اور پھر سال 2007 میں محکمے میں ملازمت اختیار کرلی،

سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے
سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

عالیہ میر کے مطابق موسمی تبدیلیوں، انسانی مداخلت اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سانپ بڑی تعداد میں رہائشی علاقے کی آنے لگے ہیں ۔امسال مارچ میں ہی درجہ حرارت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا۔ جس کی وجہ سے سانپوں کو بڑی تعداد میں رہائشی علاقوں کے ارد گرد دیکھا جا رہا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کشمیر میں موجود سانپ بھی زہریلے ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے اب تک تین سو، سے زاید سانپ پکڑے ہیں۔ یہاں کے سانپ خطرناک زہریلے، کچھ درمیانی درجہ کے زہریلے اور کچھ کم زہریلے کے زمرے میں تقسیم کئے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Amit Shah Meets Slain Cop’s Kin: امیت شاہ نے کی مقتول پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے ملاقات

عالیہ میر کا کہنا تھا انسان کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوق کو بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہے۔ہمیں یہ حق ان سے چھیننا نہیں چاہیے۔ سانپ یا دوسرے جنگلی حیاتیات کو دیکھر ہمیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ایسا کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔Wild Life Expert Aaliya mir Says Man snake conflict on rise in Kashmir

سری نگر:جموں وکشمیر محکمہ جنگلات کی خاتون ریسکیو ماہر عالیہ میر نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہاکہ جہاں تک سانپ نکلنے کا سوال ہے تو پہلے بھی یہاں سانپ نکلتے تھے تاہم اب جبکہ ہمارا محکمہ اس حوالے سے متحرک ہے لوگ سانپ دیکھتے ہی ہمیں مطلع کرتے ہیں جس کے بعد ہم ان کو ریسکیو کرتے ہیں۔Wild Life Expert Aaliya mir Says Man snake conflict on rise in Kashmir

سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

عالیہ نے بتایا کہ ان کی پیدایش سرینگر کے وزیر باغ علاقے میں ہوئی ہے۔کشمیر میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وہ دہلی چلی گئی۔ اس کے بعد سال 2003 تک محکمہ جنگلات کے ساتھ بطور رضاکار کام کیا اور پھر سال 2007 میں محکمے میں ملازمت اختیار کرلی،

سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے
سانپوں و دوسرے جنگلی جانوروں سے چھیڑچھاڑ خطرناک ہوسکتا ہے

عالیہ میر کے مطابق موسمی تبدیلیوں، انسانی مداخلت اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے سانپ بڑی تعداد میں رہائشی علاقے کی آنے لگے ہیں ۔امسال مارچ میں ہی درجہ حرارت میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا۔ جس کی وجہ سے سانپوں کو بڑی تعداد میں رہائشی علاقوں کے ارد گرد دیکھا جا رہا ہے ۔

انہوں نے وضاحت کی کہ کشمیر میں موجود سانپ بھی زہریلے ہوتے ہیں کیونکہ انہوں نے اب تک تین سو، سے زاید سانپ پکڑے ہیں۔ یہاں کے سانپ خطرناک زہریلے، کچھ درمیانی درجہ کے زہریلے اور کچھ کم زہریلے کے زمرے میں تقسیم کئے جا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Amit Shah Meets Slain Cop’s Kin: امیت شاہ نے کی مقتول پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے ملاقات

عالیہ میر کا کہنا تھا انسان کے ساتھ ساتھ دیگر مخلوق کو بھی زندہ رہنے کا حق حاصل ہے۔ہمیں یہ حق ان سے چھیننا نہیں چاہیے۔ سانپ یا دوسرے جنگلی حیاتیات کو دیکھر ہمیں ان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرنی چاہئے کیونکہ ایسا کرنا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔Wild Life Expert Aaliya mir Says Man snake conflict on rise in Kashmir

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.