مسٹڑ کمار، 1997 بیچ کے آئی پی ایس افسر، ایس پی پانی کی جگہ لے رہے ہیں۔ مسٹر پانی نے فروری میں آئی جی پی کی حیثیت سے اپنی مدت پوری کی تھی اور انہیں دسمبر تک توسیع دی گئی تھی۔
مسٹر پانی کو جموں و کشمیر پولیس کے آرمڈ ونگ میں آئی جی کی حیثیت سے منتقل کیا گیا ہے۔ مسٹڑ پانی کے دور میں 5 اگست کو آرٹیکل 370 کی منسوخی اور فروری میں پلوامہ دہشت گردانہ حملہ جیسے کچھ اہم واقعات پیش آئے تھے۔
نئے آئی جی پی مسٹر کمار کو سات ماہ قبل چھتیس گڑھ سے جموں و کشمیر لایا گیا تھا جہاں وہ چھتیس گڑھ کے سیکٹر میں آئی جی، سی آر پی ایف تھے۔
کمار نے 2018 میں متعدد ریاستی انتخابات کے دوران اہم کردار ادا کیا تھا جس کے لیے انہیں صدر نے الیکشن کمیشن ایوارڈ سے نوازا تھا۔
انہوں نے انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں اپنے کردار کے لیے مرکزی حکومت سے تین بہادری کے تمغے حاصل کیے اور جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے بہادری کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔
انہوں نے 2016 میں جاٹ احتجاج کو بھی سنبھالا تھا۔
جے این یو سے پوسٹ گریجویٹ، مسٹر کمار ماضی میں جموں و کشمیر پولیس میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے پہلے آئی جی بن گئے۔