ETV Bharat / state

دو کشمیری سیاسی رہنما رہا

پی ڈی پی کے رہنما دلاور میر اور ڈیموکریٹک پارٹی نشنلسٹ (ڈی پی این ) کے سربراہ غلام حسن میر 5 اگست سے اپنے رہائش گاہوں میں نظر بند تھے۔

دو کشمیری سیاسی رہنما رہا
دو کشمیری سیاسی رہنما رہا
author img

By

Published : Nov 26, 2019, 9:30 AM IST


جموں وکشمیر انتظامیہ نے دو کشمیری سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا اعلان کیا، جو 5 اگست سے نظر بند تھے۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے ہاسٹل سے دو دیگر رہنماؤں کو ان کے گھر منتقل کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پی ڈی پی کے رہنما دلاور میر اور ڈیموکریٹک پارٹی نشنلسٹ (ڈی پی این ) کے سربراہ غلام حسن میر تقریبا 110 روز سے زیر حراست تھے۔

دونوں سابق ارکان اسمبلی بھی ہیں اور ان کا تعلق ضلع بارہمولہ سے ہیں۔ جب 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تو وہ اپنی رہائش گاہوں میں نظربند تھے۔

غلام حسن مفتی محمد سعید کی کابینہ میں سابق وزیر تھے، جب وہ 2002 میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے بعد میں انہوں نے علٰیحدگی اختیار کرلی اور ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ (ڈی پی این) کے نام سے اپنی پارٹی تشکیل دی۔ دلاور میر سابق وزیر بھی ہیں۔

حکام نے کہا کہ اشرف میر اور حکین یٰسین ، جو جموں و کشمیر کی ریاستی اسمبلی میں رکن اسمبلی تھے، انہیں ان کی رہائش گاہوں میں منتقل کیا جائے گا لیکن انھیں نظربند رکھا جائے گا۔

اشرف میر اور حکین یٰسین دونوں ان 34 سیاسی رہنماؤں میں شامل تھے جو سرینگر کے سینٹور ہوٹل سے منتقل ہونے کے بعد ایم ایل اے ہاسٹل میں حراست میں رکھے گئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر کی نئی انتظامیہ نے حراست میں لیے گئے چند سیاسی رہنماؤں کو کچھ گھنٹوں کے لیے ان کے گھروں میں جانے کی اجازت دی تھی۔

عہدیداروں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ چند سیاسی رہنماؤں کو جنھیں گھروں میں نظربند رکھا گیا ہے، صحت کی بنا پر وادی سے باہر جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 نومبر کو ڈل جھیل کے کنارے واقع ہوٹل سے 34 نظربند رہنماؤں کو ایم ایل اے ہاسٹل میں منتقل کیا گیا تھا۔

تین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی زیر حراست ہیں۔ جبکہ فاروق عبداللہ کو 17 ستمبر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے اور عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو شہر کے مختلف مقامات پر حراست میں لیا گیا ہے۔


جموں وکشمیر انتظامیہ نے دو کشمیری سیاسی رہنماؤں کی رہائی کا اعلان کیا، جو 5 اگست سے نظر بند تھے۔ اس کے علاوہ ایم ایل اے ہاسٹل سے دو دیگر رہنماؤں کو ان کے گھر منتقل کیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق پی ڈی پی کے رہنما دلاور میر اور ڈیموکریٹک پارٹی نشنلسٹ (ڈی پی این ) کے سربراہ غلام حسن میر تقریبا 110 روز سے زیر حراست تھے۔

دونوں سابق ارکان اسمبلی بھی ہیں اور ان کا تعلق ضلع بارہمولہ سے ہیں۔ جب 5 اگست کو مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت دفعہ 370کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا تو وہ اپنی رہائش گاہوں میں نظربند تھے۔

غلام حسن مفتی محمد سعید کی کابینہ میں سابق وزیر تھے، جب وہ 2002 میں پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تھے بعد میں انہوں نے علٰیحدگی اختیار کرلی اور ڈیموکریٹک پارٹی نیشنلسٹ (ڈی پی این) کے نام سے اپنی پارٹی تشکیل دی۔ دلاور میر سابق وزیر بھی ہیں۔

حکام نے کہا کہ اشرف میر اور حکین یٰسین ، جو جموں و کشمیر کی ریاستی اسمبلی میں رکن اسمبلی تھے، انہیں ان کی رہائش گاہوں میں منتقل کیا جائے گا لیکن انھیں نظربند رکھا جائے گا۔

اشرف میر اور حکین یٰسین دونوں ان 34 سیاسی رہنماؤں میں شامل تھے جو سرینگر کے سینٹور ہوٹل سے منتقل ہونے کے بعد ایم ایل اے ہاسٹل میں حراست میں رکھے گئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل جموں و کشمیر کی نئی انتظامیہ نے حراست میں لیے گئے چند سیاسی رہنماؤں کو کچھ گھنٹوں کے لیے ان کے گھروں میں جانے کی اجازت دی تھی۔

عہدیداروں نے کہا کہ اس بات کا امکان ہے کہ چند سیاسی رہنماؤں کو جنھیں گھروں میں نظربند رکھا گیا ہے، صحت کی بنا پر وادی سے باہر جانے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 18 نومبر کو ڈل جھیل کے کنارے واقع ہوٹل سے 34 نظربند رہنماؤں کو ایم ایل اے ہاسٹل میں منتقل کیا گیا تھا۔

تین سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبد اللہ، عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی بھی زیر حراست ہیں۔ جبکہ فاروق عبداللہ کو 17 ستمبر کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں رکھا گیا ہے اور عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی کو شہر کے مختلف مقامات پر حراست میں لیا گیا ہے۔

Intro:Body:

Two Kashmiri political leaders released from house arrest


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.