سرینگر :مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں وکشمیر میں امسال ایک چونکا دینے والی صورتحال سامنے آیی ہے۔وادی کشمیر جو اپنے دلکش موسم سرما کی برف اور اسکیئنگ کے لیے مشہور ہے۔ اس وقت غیر معمولی طور پر خشک سردیوں کے موسم سے گزر رہی ہے۔ گلمرگ کا مشہور سیاحتی مقام جو اپنی برف سے ڈھکی ڈھلوانوں کے لیے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ خشک ہے کیونکہ متوقع برف باری ہونی ابھی تک باقی ہے۔
موسمیات کے ماہرین اس صورتحال کی وجہ ایل نینو کے نام سے مشہور موسمی رجحان کو قرار دیتے ہیں، جس کی وجہ سے گزشتہ سال دسمبر کے دوران بارش میں 79 فیصد نمایاں کمی واقع ہوئی تھی۔ال نینو، وسطی اور مشرقی بحر الکاہل میں سمندر کی سطح کے درجہ حرارت میں اضافے کی خصوصیت ہے۔
اس کے عالمی موسمی نمونوں پر وسیع اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ بشمول کشمیر میں بارش، موسمیاتی مرکز سرینگر کے ڈائریکٹر مختار احمد نے انکشاف کیا کہ دسمبر اور جنوری کا پہلا ہفتہ غیر معمولی طور پر خشک رہا ہے اور کم از کم 16 جنوری تک کوئی باری بارش ہونے کا امکان نہیں ہے۔
اس سال ابتدائی برف باری کے انداز سے انحراف جو گزشتہ تین سے چار سالوں میں مشاہدہ کیا گیا ہے، خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ ال نینو کا اثر نومبر سے مسلسل ہے اور توقع ہے کہ آنے والے مہینے تک جاری رہے گا، جس سے وادی کی معمول کی موسمی صورتحال میں خلل پڑے گا۔
احمد کے مطابق، پیشن گوئی بہت کم بارش یا برف باری کی امید پیش کرتی ہے، خشک موسمی حالات کم از کم 12 جنوری تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔ ماہرین نے مستقبل کے ممکنہ چیلنجوں کے بارے میں خبردار کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے واضح اثرات کی وجہ سے وادی کو بار بار اور طویل خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ضلع انتظامیہ گاندربل کی جانب سے سوچھ ابھیان مہم کا انعقاد
مقامی زراعت پہلے ہی اس کے اثرات محسوس کر رہی ہے، کشمیر میں زعفران کے کاشتکار موسم کے بدلتے ہوئے نمونوں کا شکار ہیں۔ طویل خشک حالات نے ان کی فصلوں کو بری طرح متاثر کیا ہے، جو موسمیاتی رکاوٹوں کے لیے روایتی کاشتکاری کے طریقوں کے خطرے کو واضح کرتے ہیں۔ چونکہ ایل نینو اپنا اثر جاری ہے