ETV Bharat / state

' جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما جیل جاسکتے ہیں'

author img

By

Published : Nov 27, 2019, 8:26 AM IST

گوا کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا کہ بدعنوانی کے معاملے میں جموں و کشمیر کے متعدد اعلی منتخب سیاستداں، جن میں ایک وزیر اعلیٰ بھی شامل ہیں، وہ جیل جاسکتے ہیں۔

' جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما جیل جاسکتے ہیں'
' جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما جیل جاسکتے ہیں'


واضح رہے کہ ستیہ پال ملک جموں و کشمیر کے گورنر اگست 2018 سے اکتوبر 2019 تک تھے۔

گوا یونیورسٹی میں 70 ویں یوم آئین کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ' انہوں نے اپنے دور اقتدار کے دوران جموں و کشمیر بینک میں بدعنوانی کا پتہ لگانے میں مدد کی ہے جس میں موجودہ وزیر اعلیٰ اور دیگر ارکان اسمبلی کو براہ راست ملوث پایا گیا تھا۔

' جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما جیل جاسکتے ہیں'


ستیہ پال ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کے رہنما جو جمہوری طور پر منتخب ہوئے تھے۔ ان کی دو نسلیں اسکول مین پڑھاتی تھیں اور آج ان کے گھر سرینگر، دہلی، دبئی، لندن، فرانس میں ہیں اور متعدد ہوٹلز میں شراکت کی کوئی گنتی نہیں ہے۔ میں نے بھی جمہوریت کے ناجائز استعمال کا مشاہدہ کیالیکن اس کا علاج جمہوریت میں بھی ہے، ان کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ان میں سے کچھ جیل بھی جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں اپنا مختصر بیان دیا گیا تو وہ ہدایات کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کے پاس گئے تھے۔ ملک نے کہا کہ جب میں وزیراعظم سے اپنے مینڈیٹ کے بارے میں پوچھنے گیا تو انہوں نے عوام سے ملنے، ترقی اور بدعنوانی سے نمٹنے کو کہا تھا۔

گورنر نے کہا کہ انہوں نے پہلے دو معاہدوں کو ختم کر دیا جس سے چند سیاستداں 150 کروڑ روپے کی کمائی کر سکتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ چند نوجوان امیدوار ان سے جموں و کشمیر بینک میں بدعنوانی کے سلسلے میں راج بھون ملنے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 20 امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ وہ میرٹ لسٹ میں سرفہرست تھے لیکن سیاسی دباؤ کی وجہ سے انھیں فارغ کردیا گیا۔

جموں و کشمیر بینک کے چیئرمین سے انکوائری پر ملک کو معلوم ہوا کہ امتحانات میں کامیاب ہونے والے 580 امیدواروں کو سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہٹا دیا گیا ۔

گورنر ملک نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں 580 امیدوار ہیں جنہوں نے امتحانات اور انٹرویوز میں کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن وزیر اعلیٰ نے اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ اپنے لوگوں کی سفارش کریں۔ میں نے کہا کہ 580 کی تقرری کرنی ہوگی ، کوئی اور تقرری نہیں کی جائے گی۔'


واضح رہے کہ ستیہ پال ملک جموں و کشمیر کے گورنر اگست 2018 سے اکتوبر 2019 تک تھے۔

گوا یونیورسٹی میں 70 ویں یوم آئین کے موقع پر انہوں نے کہا کہ ' انہوں نے اپنے دور اقتدار کے دوران جموں و کشمیر بینک میں بدعنوانی کا پتہ لگانے میں مدد کی ہے جس میں موجودہ وزیر اعلیٰ اور دیگر ارکان اسمبلی کو براہ راست ملوث پایا گیا تھا۔

' جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما جیل جاسکتے ہیں'


ستیہ پال ملک نے کہا کہ جموں و کشمیر کے رہنما جو جمہوری طور پر منتخب ہوئے تھے۔ ان کی دو نسلیں اسکول مین پڑھاتی تھیں اور آج ان کے گھر سرینگر، دہلی، دبئی، لندن، فرانس میں ہیں اور متعدد ہوٹلز میں شراکت کی کوئی گنتی نہیں ہے۔ میں نے بھی جمہوریت کے ناجائز استعمال کا مشاہدہ کیالیکن اس کا علاج جمہوریت میں بھی ہے، ان کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ان میں سے کچھ جیل بھی جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب انہیں اپنا مختصر بیان دیا گیا تو وہ ہدایات کے لیے وزیراعظم نریندر مودی کے پاس گئے تھے۔ ملک نے کہا کہ جب میں وزیراعظم سے اپنے مینڈیٹ کے بارے میں پوچھنے گیا تو انہوں نے عوام سے ملنے، ترقی اور بدعنوانی سے نمٹنے کو کہا تھا۔

گورنر نے کہا کہ انہوں نے پہلے دو معاہدوں کو ختم کر دیا جس سے چند سیاستداں 150 کروڑ روپے کی کمائی کر سکتے تھے ۔انہوں نے کہا کہ چند نوجوان امیدوار ان سے جموں و کشمیر بینک میں بدعنوانی کے سلسلے میں راج بھون ملنے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ تقریبا 20 امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ وہ میرٹ لسٹ میں سرفہرست تھے لیکن سیاسی دباؤ کی وجہ سے انھیں فارغ کردیا گیا۔

جموں و کشمیر بینک کے چیئرمین سے انکوائری پر ملک کو معلوم ہوا کہ امتحانات میں کامیاب ہونے والے 580 امیدواروں کو سیاسی مداخلت کی وجہ سے ہٹا دیا گیا ۔

گورنر ملک نے کہا کہ 'جموں و کشمیر میں 580 امیدوار ہیں جنہوں نے امتحانات اور انٹرویوز میں کامیابی حاصل کی تھی۔ لیکن وزیر اعلیٰ نے اراکین اسمبلی سے کہا کہ وہ اپنے لوگوں کی سفارش کریں۔ میں نے کہا کہ 580 کی تقرری کرنی ہوگی ، کوئی اور تقرری نہیں کی جائے گی۔'

Intro:Body:

Top Jammu And Kashmir Leaders Face Jail For Corruption: Satya Pal Malik


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.