جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے ترال علاقے میں ہوئے تصادم میں شدت پسند تنظیم حزب المجاہدین سے وابستہ تین مقامی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے۔
ترال تصادم میں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ پاکستان سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو بہکاتا ہے -
انہوں نے کہا کہ بچوں کو غلط راستے پر جانے سے روکنے میں والدین کا کلیدی رول ہوتا ہے ۔اس لیے والدین اپنے بچوں پر خصوصی دھیان دیں۔
سرینگر کے پولیس کنٹرول روم میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ منڈورہ ترال تصادم میں حزب المجاہدین سے وابستہ تین عسکریت پسند ہلاک کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تین میں سے دو نے حالیہ عسکری صفوں میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ ایک گزشتہ برس سے سرگرم تھا اور وہ ترال میں سیکورٹی فورسز پر گرینیڈ حملے میں ملوث تھا۔
وجے کمار نے کہا کہ تینوں عسکریت پسند مقامی ہیں جن کی شناخت وارث حسن، عارف بشیر اور سید حافظ کے طور پر ہوئی ہے۔ جبکہ ان کے قبضے سے ایک اے کے-47، دو پستول بر آمد کیے گئے ہیں۔
آئی جی پی نے کہا کہ پاکستان سوشل میڈیا کے ذریعے کشمیری نوجوانوں کو بہکاتا ہے، نوجوانوں کیلئے کونلسنگ شروع ہونے کا عمل پولیس کے زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کو غلط راستے سے روکنے میں والدین کا کلیدی رول رہتا ہے۔
لاوئے پورہ جھڑپ کے بارے میں آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ پولیس کی تحقیقات سے والدین کے دعوئ بالکل غلط ثابت ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ تین میں سے ایک کو سال 2019 میں کونسلنگ کے بعد چھوڑ دیا گیا تھا جبکہ تینوں مقامی بالائے زمین کارکنوں کے ساتھ رابطے میں تھے۔
آئی جی پی نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے آئی کہ شوپیان کا جو نوجوان تھا وہ پاکستان میں اعلیٰ کمانڈر کے ساتھ مسلسل سوشل میڈیا کے ذریعے رابطے میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مکمل شواہد جمع کئے جا رہے ہیں اور جلد ہی ان کو سامنے لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ایک بچہ تین تین موبائل لیکر چلتا ہے تو والدین کو چاہے کہ وہ اپنے بچوں کو دیکھے کہ وہ کیا کر رہے ہیں اور کن کے ساتھ ان کا تعلق ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں سرینگر کے مضافات لاوئے پورہ میں فوج نے تصادم میں تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوئے کیا تھا لیکن مہلوک کے لواحقین نے فوج کو دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بیٹے معصوم ہیں اور فوج نے انکو فرضی انکوانٹر میں ہلاک کیا ہے۔ مہلوکین کی شناخت پلوامہ کے اطہر مشتاق وانی، اعجاز احمد گنائی اور شوپیان کے زبیر احمد لون کے بطور ہوئی ہے۔