گاندربل:مرکز کے زیر انتظام یوٹی جموں و کشمیر کے ضلع گاندربل میں شیو سینا کے مقامی صدر منیش ساہنی پر یس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر کھوکھلے وعدوں کا الزام لگایا اور مرکزی حکومت کو چیلنج کیا کہ وہ دوبارہ منظم جموں و کشمیر میں پہلے اسمبلی انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے ۔
انہوں نے کہاکہ اس کے ساتھ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں عوامی مسائل کی تکمیل کے عزم کے ساتھ حصہ لینے کا اعلان کیا۔ پارٹی کے یو ٹی سربراہ منیش ساہنی کی موجودگی میں آج منعقدہ ایک پروگرام میں سینکڑوں مقامی لوگوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی اور کشمیر ضلع اکائیوں کی تشکیل کا اعلان کیا۔
منیش ساہنی نے اپنے خطاب میں بی جے پی لیڈروں پر طنز کیا اور کہا کہ حال ہی میں تین ریاستوں میں جیت درج کرنے کے بعد بی جے پی لیڈر زور زور سے وزیراعظم نریندر مودی کا ڈنکا بجا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کی تنظیم نو پر ریاست کی جلد بحالی، دہشت گردی سے آزادی، بے روزگاری کا خاتمہ، خالی آسامیوں کو پر کرنے، کشمیر میں فلم سٹی سمیت کشمیری پنڈتوں کی بحالی سمیت درجنوں ضمانتیں اور وعدے کیے گئے۔ جو ساڑھے چار سال کے طویل عرصے کے بعد کھوکھلا اور محض الفاظ ہی ثابت ہوا ہے۔
انہوں نے ان باتوں کا اظہار اپنے خطاب اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ مایوسی کا شکار ہیں۔جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال پر فکرمند پارٹی کے قومی صدر ادھو صاحب ٹھاکرے کی ہدایات کے مطابق ہم عوامی مسائل اور امنگوں کو پورا کرنے کے عزم کے ساتھ آئندہ تمام انتخابات میں حصہ لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:محبوبہ مفتی نے ٹوپہ پیر متاثرین کی مدد کا مطالبہ کیا
ساہنی نے کہا کہ ہماری قرارداد بہتر تعلیم، صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ مقامی نوجوانوں کے لیے نوکریاں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن، مفت بجلی اور پانی، جموں و کشمیر کو ٹول فری اور عارضی ملازمین اور آشا ورکروں کے مطالبات کو پورا کرنا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ ان کی الیکشن کمیشن سے اپیل ہے کہ دوبارہ منظم جموں و کشمیر کے پہلے اسمبلی انتخابات بیلٹ پیپر کے ذریعے کرائے جائیں۔