ETV Bharat / state

سرکاری اسکول میں توڑ پھوڑ

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حاجی پورہ بُلبُل نوگام میں قائم سرکاری مڈل اسکول میں مبینہ طور توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

author img

By

Published : Mar 3, 2020, 8:22 PM IST

سرکاری اسکول میں توڑ پھوڑ
سرکاری اسکول میں توڑ پھوڑ

اسکول انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر اسکول کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔

سرکاری اسکول میں توڑ پھوڑ

مذکورہ اسکول کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ دراصل مقامی بستی کے چند افراد اسکول کی اراضی ہڑپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسکول 6 کنال 4 مرلہ رقبہ اراضی پر محیط ہے جو سنہ 2004 میں حکومت کی جانب سے اسکول کو با ضابطہ طور الاٹ کی گئی ہے۔

مذکورہ اراضی کے کچھ حصہ پر اسکول کی عمارت تعمیر کی گئ باقی اراضی کو اسکول گراونڈ کے لیے چھوڑ دیا گیا۔

سنہ 2017 میں محکمہ یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کی جانب سے گراونڈ کی فینسنگ کا کام شروع کیا گیا تھا، تاہم مقامی بستی کے چند خود غرض افراد نے فینسنگ کو نقصان پہنچایا۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ چند خود غرض افراد مذہب کے نام پر مقامی نوجوانوں کو اُکسا رہے ہیں اور اسکول کے گراونڈ کو عید گاہ بنانے چاہتے ہیں۔

گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نا مساعد حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اُن افراد نے اسکول کے گراونڈ پر قبضہ کر لیا ہے۔

گراونڈ میں واعظ و تبلیغ کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا گیا ہے وہیں عید گاہ تحریر کردہ ایک بورڈ بھی چسپاں کیا گیا ہے۔

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار یہ معاملہ پولیس اور سیول انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تاہم کوئی ٹھوس کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ ان خود غرض عناصر کے حوصلے اب اتنے بلند ہو چکے ہیں وہ آئے روز اسکول میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور اساتذہ کو بھی ہراساں کرتے ہیں.جس کی وجہ سے اساتذہ اپنے فرائض انجام دینے کے دوران خوف محسوس کرتے ہیں۔

اسکول انتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور اس معاملہ پر غور کریں اور معاملہ کو حل کریں۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ ڈپٹی چیف ایجوکیشن افسر مشتاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا تاہم انہوں نے بتایا کہ معاملہ کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اعلی حکام کو اس کی جانکاری دی گئی ہے۔ انہوں نے معاملہ جلد حل کرنے کی امید ظاہر کی۔

اسکول انتظامیہ نے مقامی لوگوں پر اسکول کو نقصان پہنچانے کا الزام عائد کیا ہے۔

سرکاری اسکول میں توڑ پھوڑ

مذکورہ اسکول کے اساتذہ کا کہنا ہے کہ دراصل مقامی بستی کے چند افراد اسکول کی اراضی ہڑپنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اسکول 6 کنال 4 مرلہ رقبہ اراضی پر محیط ہے جو سنہ 2004 میں حکومت کی جانب سے اسکول کو با ضابطہ طور الاٹ کی گئی ہے۔

مذکورہ اراضی کے کچھ حصہ پر اسکول کی عمارت تعمیر کی گئ باقی اراضی کو اسکول گراونڈ کے لیے چھوڑ دیا گیا۔

سنہ 2017 میں محکمہ یوتھ سروسز اینڈ سپورٹس کی جانب سے گراونڈ کی فینسنگ کا کام شروع کیا گیا تھا، تاہم مقامی بستی کے چند خود غرض افراد نے فینسنگ کو نقصان پہنچایا۔

اساتذہ کا کہنا ہے کہ چند خود غرض افراد مذہب کے نام پر مقامی نوجوانوں کو اُکسا رہے ہیں اور اسکول کے گراونڈ کو عید گاہ بنانے چاہتے ہیں۔

گزشتہ برس دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد نا مساعد حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اُن افراد نے اسکول کے گراونڈ پر قبضہ کر لیا ہے۔

گراونڈ میں واعظ و تبلیغ کے لیے ایک پلیٹ فارم بنایا گیا ہے وہیں عید گاہ تحریر کردہ ایک بورڈ بھی چسپاں کیا گیا ہے۔

اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے کئی بار یہ معاملہ پولیس اور سیول انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تاہم کوئی ٹھوس کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

ان کا کہنا ہے کہ ان خود غرض عناصر کے حوصلے اب اتنے بلند ہو چکے ہیں وہ آئے روز اسکول میں توڑ پھوڑ کرتے ہیں اور اساتذہ کو بھی ہراساں کرتے ہیں.جس کی وجہ سے اساتذہ اپنے فرائض انجام دینے کے دوران خوف محسوس کرتے ہیں۔

اسکول انتظامیہ نے لیفٹیننٹ گورنر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ذاتی طور اس معاملہ پر غور کریں اور معاملہ کو حل کریں۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ ڈپٹی چیف ایجوکیشن افسر مشتاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کیا تاہم انہوں نے بتایا کہ معاملہ کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اعلی حکام کو اس کی جانکاری دی گئی ہے۔ انہوں نے معاملہ جلد حل کرنے کی امید ظاہر کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.