اطلاعات کے مطابق لیوڈورہ سے ناگرس جانے والی 6کلو میٹر لمبی سڑک ناقابل آمدورفت بن چکی ہے، سڑک پر گہرے گڑھے بن گئے ہیں جبکہ سڑک سے اٹھنے والی دھول مقامی مکینوں کے لئے عذاب سے کم نہیں ہے۔
مشتاق احمد نامی نوجوان کا کہنا ہے کہ سڑک پر دو سال قبل کام شروع کیا گیا تاہم چند مہینوں کے بعد ہی کام روک دیا گیا جس کی وجہ سے سڑک کھنڈرات میں تبدیل ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سڑک کی خستہ حالی کی وجہ سے اس روٹ پر ٹریفک کی آمدورفت بند ہے جس کی وجہ سے بیماروں و بزرگوں کو چارپائی کے سہارے اسپتال لانا پڑتا ہے ۔
خدیجہ نامی خاتون کا کہنا ہے کہ سرکار گوجر علاقوں کو نظر انداز کرتی ہے جس کی وجہ سے لوگ مشکلات سے دوچار ہیں ۔
انہوں نے سڑک کی فوری مرمت کا مطالبہ کیا ہے ۔ایگزیکٹو انجینئر آر اینڈ بی قاضی گنڈ ریاض احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ سڑک کا کام مرکزی معاونت والی اسکیم (CRF)کے تحت ہو رہا ہے۔
تاہم ٹھیکیدار کی عدم توجہی کے سبب سڑک مکمل نہیں ہوپائی ہے ۔تاہم میں یقین دلاتا ہوں کہ عید کے بعد سڑک پر نامکمل کام مکمل کیا جائے گا جس کے بعد میگڈم بچھانے کا کام شروع کیا جائے گا ۔