اس شاہراہ پر حملے کے بعد جائے وقوع کے دونوں اطراف ایک کلو میٹر تک فورسز کی جانب سے بند کیا گیا تھا۔ اور تب سے سبھی گاڑیاں شاہراہ کی دوسری جانب چل رہی ہے۔
گاڑیوں کی بھیڑ سے لگاتار یہاں جام لگا رہتا ہے۔ معلوم ہوا ہےکہ اس واقعے کی جانچ مکمل ہونے تک اس مقام سے گاڑیوں کو چلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
رواں ماہ کی چودہ تاریخ کو سی آر پی ایف کی گاڑیوں کے قافلے پر خود کش حملے میں 40 سے زائد اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔
یہ حملہ جیش محمد تنظیم کے ایک مقامی عسکریت پسند عادل ڈار نے کیا تھا۔اس حملہ کے بعد سے پوری ریاست میں حالات کشیدہ ہیں جبکہ بھارت اور پاکستان کے مابین تعلقات میں سخت تناؤ ہے۔