جموں کشمیر کے دارالحکومت سرینگر کے نٹی پورہ علاقے میں پیر کے روز نامعلوم افراد نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما پرویز احمد پر گولیاں چلائیں۔ حملے میں پی ڈی پی رہنما کی حفاظت کے لیے تعینات ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا۔
ایک سینیئر پولیس افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "حملے میں کانسٹیبل منظور احمد زخمی ہوئے تھے اور انہیں سرینگر کے ایس ایچ ایم ایس ہسپتال علاج کے لیے منتقل کیا گیا ہے جہاں انہوں نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڈ دیا۔'
پی ڈی پی رہنما پرویز احمد نے اس حملے کی خود تصدیق کی اور کہا کہ ان پر ابھی تک تین بار حملہ کیا گیا اور آج ان کی جان پی ایس او کی وجہ سے بچ گئی۔
احمد کا کہنا تھا کہ 'مجھ پر ابھی تک تین بار حملے ہوچکے ہیں۔ میں نے 2008 کا انتخاب میں عمیر قتل کی نشیت سے بطور امیدوار حصہ لیا تھا۔ انتظامیہ نے میری سکیورٹی میں کمی کر دی ہے۔ میں نے کئی بار انہیں اس بات سے آگاہ کیا تھا کہ میری جان کو خطرہ ہے تاہم کچھ نہیں ہوا۔'
اُن کا دعویٰ ہے کہ 'بڑی مشکل سے دو اہلکار میری حفاظت کے لیے تعینات رکھے گئے ہیں جن کی وجہ سے میں آج بچ گیا۔'
وہیں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے ترجمان سہیل بخاری نے بھی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'پرویز پارٹی کے سینئر رہنما ہیں اور ان پر ہوئے حملے کی مزید جانکاری حاصل کی جا رہی ہے۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے. حملہ آوروں کو جلد ہی پکڑا جائے گا۔'
ان کا مزید کہنا تھا کہ "پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے اور علاقے کو محاصرے میں لے لیا ہے۔ حملہ آوروں کو جلد ہی گرفتار کیا جائے گا۔"
ان کا کہنا تھا کہ 'پرویز پروٹیکٹڈ پرسن ہیں اور ان پر ایسے حملے کی ہم مذمت کرتے ہیں۔'