جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں آڈیجن دمحال عارضی پل پانی میں بہہ جانے کی وجہ سے تقریبا ڈیڑھ لاکھ سے زائد آبادی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق آگر چہ انہوں نے کئی بار محکمہ آر اینڈ بی کو اس بارے میں آگاہ کیا لیکن وہ لوگ ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ترقی یافتہ دور میں ہم تقریبا 9 کلومیٹر کے بجائے 19 کلومیٹر کا سفر کرنے پر مجبور ہیں۔ آڈیجن سے کولگام تک صرف 9 کلومیٹر کا سفر ہے جبکہ نہامہ سے کولگام 19 کلو میٹر کا سفر ہے۔
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ آگر چہ انتظامیہ اور متعلقہ محکمہ کی لاپروائی اس قدر ہے کہ 2019 میں جب دمحال آڈیجن عارضی پل بہہ گیا تو اس وقت دمحال ہانجی پورہ کی اوقاف کمیٹی نے 'اپنی مدد آپ کرو' کے تحت اسے بنایا جس سے علاقہ کے لوگوں کو کچھ راحت ملی اور مکمل ایک سال تک عارضی پل دریائے ویشو پر کامیاب رہا لیکن چار ماہ پہلے عاضی پل ایک بار پھر بہہ گیا جس کی وجہ سے عام لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جہاں اس وقت کورونا کے قہر نے لوگوں کی زندگی متاثر کر کے رکھ دی ہے۔ وہیں دوسری جانب انتظامیہ کی لاپروائی سے سب ضلع دمحال ہانجی پورہ کے لوگ مشکلات سے اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔