ETV Bharat / state

'لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا' - Mehbooba

جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد کیے گئے ڈی ڈی سی انتخابات میں پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن 110 نشستیں جیتنے میں کامیاب رہا جبکہ بی جے پی نے 75 نشستیں حاصل کرتے ہوئے سب سے بڑی پارٹی کا درجہ حاصل کیا ہے۔ 22 دسمبر کو رات دیر گئے تک 278 نشستوں کے نتائج جاری کئے گئے جبکہ دو نشستوں پر ووٹوں کی گنتی روک دی گئی تھی۔

'لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا'
'لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا'
author img

By

Published : Dec 23, 2020, 12:43 PM IST

جہاں ایک طرف بی جے پی نے وادی کشمیر میں تین نشستوں پر جیت کو پارٹی کے لیے بڑی کامیابی سے تعبیر کیا ہے۔ وہیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ نتائج ایک واضح پیغام دیتے ہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بی جے پی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سلسلہ وار ٹویٹ کے ذریعے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'آج کے ڈی ڈی سی انتخابی نتائج سے واضح ہوگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے حکومت ہند کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ عوام نے ایک جذبے کے ساتھ پی اے جی ڈی جو خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، کو کامیابی دلائی ہے'۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ پُر امن اور شفافیت کے ساتھ ہونے والا الیکشن جمہوریت کی فتح ہے لیکن گپکار الائنس نے جن مشکلات میں انتخابات لڑا، وہ بے مثال ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'مجھے تین بار غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند رکھا گیا۔ پیپلز الائنس کے امیدواروں کو سرکاری گیسٹ ہاوسز میں بند کر کے مہم چلانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان تمام رکاوٹوں کے باوجود PAGD کو شاندار کامیابی ملی ہے۔ یہ انتھک کوششوں سے حاصل کی گئی ہم سب کی ایک بڑی کامیابی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہند اور بھاجپا کی طرف سے پی ڈی پی کو توڑنے کے باوجود میرے ساتھیوں اور کارکنوں نے دن رات محنت کر کے پارٹی کو کامیابی دلائی۔ میں تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں'۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گزشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی تھی، وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔

ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ وہیں یونین ٹیریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔

جہاں ایک طرف بی جے پی نے وادی کشمیر میں تین نشستوں پر جیت کو پارٹی کے لیے بڑی کامیابی سے تعبیر کیا ہے۔ وہیں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ ڈی ڈی سی انتخابات کے نتائج حوصلہ افزا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ نتائج ایک واضح پیغام دیتے ہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بی جے پی کے فیصلے کو رد کرتے ہیں۔

پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سلسلہ وار ٹویٹ کے ذریعے اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 'آج کے ڈی ڈی سی انتخابی نتائج سے واضح ہوگیا ہے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں نے دفعہ 370 ہٹانے کے حکومت ہند کے غیر آئینی فیصلے کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔ عوام نے ایک جذبے کے ساتھ پی اے جی ڈی جو خصوصی پوزیشن کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، کو کامیابی دلائی ہے'۔

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ پُر امن اور شفافیت کے ساتھ ہونے والا الیکشن جمہوریت کی فتح ہے لیکن گپکار الائنس نے جن مشکلات میں انتخابات لڑا، وہ بے مثال ہے۔

محبوبہ مفتی نے کہا کہ 'مجھے تین بار غیر قانونی طور پر گھر میں نظر بند رکھا گیا۔ پیپلز الائنس کے امیدواروں کو سرکاری گیسٹ ہاوسز میں بند کر کے مہم چلانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ان تمام رکاوٹوں کے باوجود PAGD کو شاندار کامیابی ملی ہے۔ یہ انتھک کوششوں سے حاصل کی گئی ہم سب کی ایک بڑی کامیابی ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'حکومت ہند اور بھاجپا کی طرف سے پی ڈی پی کو توڑنے کے باوجود میرے ساتھیوں اور کارکنوں نے دن رات محنت کر کے پارٹی کو کامیابی دلائی۔ میں تہہ دل سے ان کا شکریہ ادا کرتی ہوں'۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں پہلی بار منعقد ہونے والے ڈی ڈی سی انتخابات سال گزشتہ کے مرکزی حکومت کے فیصلوں کے بعد جہاں یہاں یہ پہلی بڑی سیاسی سرگرمی تھی، وہیں مغربی پاکستان کے مہاجروں کو بھی پہلی بار ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہوا ہے۔

ان انتخابات سے جہاں جموں و کشمیر میں تھری ٹائر پنچایتی راج سسٹم رائج ہوگا۔ وہیں یونین ٹیریٹری کے 20 اضلاع میں 280 نمائندے منتخب ہوں گے۔ ضلع ترقیاتی کونسلوں کو پانچ برس کی مدت کے لئے منتخب کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.