ETV Bharat / state

پلوامہ سانحہ پر تفصیلی رپورٹ - بلڈ ڈونیشن کیمپ

چودہ فروری 2019 کی تاریخ بھارت میں یوم سیاہ کے طور پر یاد کی جائے گی کیوں کہ اسی دن جموں و کشمیر کے پلوامہ میں خودکش حملے میں سی آر پی ایف کے 40 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
author img

By

Published : Feb 14, 2020, 9:44 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 7:26 AM IST

وادی میں ایک مہلک ترین خود کش حملے میں پاکستان میں واقع جیش محمد سے تعلق رکھنے والے ایک فدائین نے پلوامہ ضلع کے لیتھ پورہ کے علاقے میں سی آر پی ایف کے جوانوں کو لے جانے والے فوجی قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جس میں آناً فاناً میں 40 سے زائد جوان لقمہ اجل بن گئے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

خیال رہے کہ سی آر پی ایف کی 78 گاڑیوں کا قافلہ جموں سے سرینگر جا رہا تھا جس میں سی آر پی ایف کے 2547 اہلکار سوار تھے۔

اس طرح کا حملہ 1989 کے بعد 2019 میں ہوا۔ اس حملے نے پورے ملک کے جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

حملے کے بعد عسکریت پسند تنظیم جیش محمد تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں خودکش حملہ آور کی شناخت عادل احمد ڈار عرف وقاص کمانڈو کے نام سے کی گئی جو ضلع پلوامہ کے قصبے کاکا پورہ سے تعلق رکھتا تھا۔

دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دس کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) آج ہلاک ہونے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرے گا۔

پلوامہ کے سی آر پی ایف ٹریننگ سنٹر لیتھ پورہ میں سی آر پی ایف کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار حسن، انسپکٹر جنرل کشمیر زون راجیش کمار، اور سینئر افسران اور دیگر فورسز کے اہلکار ہلاک شدہ جوانوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ اس موقع پر بلڈ ڈونیشن کیمپ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے ایک دن بعد 15 فروری کو وزیراعظم نریندر مودی نے ہلاک شدہ جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔

40 فوجیوں کی لاشوں کو سرینگر ایئر بیس پر خصوصی طیارے سے پہنچایا گیا تھا۔

ہلاک شدہ جوانوں کو اعلی سیاسی رہنما اور مسلح افواج کے سربراہان نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے نتیجے میں عوام میں شدید غم و غصہ پایا گیا، جس کے نتیجے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے اور عسکریت پسندوں کے خلاف شدید احتجاج کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں پر نکل آئے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے بعد سیاسی رہنماؤں نے نظریاتی اختلافات کو بھلا دیا، کیونکہ وہ قومی سلامتی کے معاملے پر متحد تھے۔ جب وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام جماعتوں کو سیاست سے اوپر اٹھ کر جوانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی درخواست کی تو کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ عسکریت پسند بھارت کو تقسیم نہیں کرسکتے ہیں'۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

حملے کے ایک دن بعد پاکستان کو ایک سخت پیغام دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے سی آر پی ایف کے جوانوں کو ہلاک کرکے بڑی غلطی کی ہے' ان کے حمایت کرنے والوں کو بہت بڑی قیمت ادا کرنی ہوگی'۔

اسی دوران سلامتی کی کابینہ کمیٹی نے بھی پاکستان کو دی جانے والی انتہائی پسندیدہ ملک (ایم ایف این) کی حیثیت واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کو ایم ایف این کا درجہ بھارت نے 1996 میں دیا تھا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس سانحہ سے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور حب الوطنی کے جذبات کے ساتھ عوام اپنے محبین وطن کے لیے سڑکوں پر اترے اور انہیں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ ہلاک شدگان کو ترنگے میں رکھ کر ان کے گھروں تک پہنچایا گیا اور سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

وزراء ، سیاسی رہنماؤں اور مقامی عہدیداروں نے ان کی آخری رسومات میں شرکت کی اور انہیں نم آنکھوں سے الوداع کہا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

مظاہرین نے سی آر پی ایف کی حمایت میں نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت ان ہلاکتوں کا انتقام لے اور عسکریت پسند تنظیم کو بھرپور جواب دے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

تاہم ، حملے کے 12 دن بعد 26 فروری کو بھارت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ پر فضائیہ حملہ کیا، جس میں بہت بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا تاہم پاکستان نے ان تمام دعووں کو غلط قرار دیا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے دوران آئی اے ایف کے 35 سالہ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو پاکستان کے قبضے میں 60 گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک رکھا گیا، آخر کار پاکستان نے ونگ کمانڈر کو بھارت کے حوالے کر دیا۔

وادی میں ایک مہلک ترین خود کش حملے میں پاکستان میں واقع جیش محمد سے تعلق رکھنے والے ایک فدائین نے پلوامہ ضلع کے لیتھ پورہ کے علاقے میں سی آر پی ایف کے جوانوں کو لے جانے والے فوجی قافلے کو نشانہ بناتے ہوئے بارود سے بھری گاڑی ٹکرا دی جس میں آناً فاناً میں 40 سے زائد جوان لقمہ اجل بن گئے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

خیال رہے کہ سی آر پی ایف کی 78 گاڑیوں کا قافلہ جموں سے سرینگر جا رہا تھا جس میں سی آر پی ایف کے 2547 اہلکار سوار تھے۔

اس طرح کا حملہ 1989 کے بعد 2019 میں ہوا۔ اس حملے نے پورے ملک کے جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

حملے کے بعد عسکریت پسند تنظیم جیش محمد تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں خودکش حملہ آور کی شناخت عادل احمد ڈار عرف وقاص کمانڈو کے نام سے کی گئی جو ضلع پلوامہ کے قصبے کاکا پورہ سے تعلق رکھتا تھا۔

دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ اس کی آواز دس کلومیٹر دور تک سنی گئی۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) آج ہلاک ہونے والے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرے گا۔

پلوامہ کے سی آر پی ایف ٹریننگ سنٹر لیتھ پورہ میں سی آر پی ایف کے خصوصی ڈائریکٹر جنرل ذوالفقار حسن، انسپکٹر جنرل کشمیر زون راجیش کمار، اور سینئر افسران اور دیگر فورسز کے اہلکار ہلاک شدہ جوانوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔ اس موقع پر بلڈ ڈونیشن کیمپ کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے ایک دن بعد 15 فروری کو وزیراعظم نریندر مودی نے ہلاک شدہ جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ۔

40 فوجیوں کی لاشوں کو سرینگر ایئر بیس پر خصوصی طیارے سے پہنچایا گیا تھا۔

ہلاک شدہ جوانوں کو اعلی سیاسی رہنما اور مسلح افواج کے سربراہان نے بھی خراج عقیدت پیش کیا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے نتیجے میں عوام میں شدید غم و غصہ پایا گیا، جس کے نتیجے میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے اور عسکریت پسندوں کے خلاف شدید احتجاج کرنے کے لیے ملک کے مختلف حصوں میں سڑکوں پر نکل آئے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے بعد سیاسی رہنماؤں نے نظریاتی اختلافات کو بھلا دیا، کیونکہ وہ قومی سلامتی کے معاملے پر متحد تھے۔ جب وزیر داخلہ امت شاہ نے تمام جماعتوں کو سیاست سے اوپر اٹھ کر جوانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کی درخواست کی تو کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے زور دے کر کہا کہ عسکریت پسند بھارت کو تقسیم نہیں کرسکتے ہیں'۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

حملے کے ایک دن بعد پاکستان کو ایک سخت پیغام دیتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ عسکریت پسندوں نے سی آر پی ایف کے جوانوں کو ہلاک کرکے بڑی غلطی کی ہے' ان کے حمایت کرنے والوں کو بہت بڑی قیمت ادا کرنی ہوگی'۔

اسی دوران سلامتی کی کابینہ کمیٹی نے بھی پاکستان کو دی جانے والی انتہائی پسندیدہ ملک (ایم ایف این) کی حیثیت واپس لینے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان کو ایم ایف این کا درجہ بھارت نے 1996 میں دیا تھا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس سانحہ سے ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اور حب الوطنی کے جذبات کے ساتھ عوام اپنے محبین وطن کے لیے سڑکوں پر اترے اور انہیں گلہائے عقیدت پیش کیا۔ ہلاک شدگان کو ترنگے میں رکھ کر ان کے گھروں تک پہنچایا گیا اور سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔

وزراء ، سیاسی رہنماؤں اور مقامی عہدیداروں نے ان کی آخری رسومات میں شرکت کی اور انہیں نم آنکھوں سے الوداع کہا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

مظاہرین نے سی آر پی ایف کی حمایت میں نعرے بازی کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت ان ہلاکتوں کا انتقام لے اور عسکریت پسند تنظیم کو بھرپور جواب دے۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

تاہم ، حملے کے 12 دن بعد 26 فروری کو بھارت نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے بالاکوٹ میں جیش محمد کے سب سے بڑے تربیتی کیمپ پر فضائیہ حملہ کیا، جس میں بہت بڑی تعداد میں عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعوی کیا گیا تاہم پاکستان نے ان تمام دعووں کو غلط قرار دیا۔

پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر
پلوامہ کا ایک سال: تفصیلی ایک نظر

اس حملے کے دوران آئی اے ایف کے 35 سالہ ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کو پاکستان کے قبضے میں 60 گھنٹوں سے زیادہ عرصے تک رکھا گیا، آخر کار پاکستان نے ونگ کمانڈر کو بھارت کے حوالے کر دیا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 7:26 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.