ETV Bharat / state

نرمل سنگھ جموں وکشمیر اسمبلی اسپیکر کے عہدے سے برخواست

author img

By

Published : Nov 18, 2019, 10:51 AM IST

جموں و کشمیر انتظامیہ نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس میں قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر اور بی جے پی کے سینئیر رہنما نرمل سنگھ کے دور اقتدار کا خاتمہ کے بارے میں کہا گیا ہے۔

بی جے پی کے سینئیر رہنما نرمل سنگھ

نرمل سنگھ کو جموں و کشمیر آئین کی دفعات کے تحت اس عہدے پر مقرر کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے کئی سیاسی رہنماوں نے سوال اٹھائے تھے کہ' اگر اسمبلی تحلیل، دفعہ 370 کو منسوخ اور ​​ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے تو سنگھ کو اس عہدے پر فائز کیوں رکھا گیا ہے۔ '

محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے ذریعے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ' نرمل سنگھ ​​ 31 اکتوبر 2019سے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے سے برطرف کیا گیا ہے۔'

واضح رہے کہ نرمل سنگھ پی ڈی پی - بی جے پی حکومت کے اتحاد کے خاتمے اور 20 جون 2018 کو گورنر راج کے نفاذ سے ایک ماہ قبل 10 مئی 2018 کو ​​جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔

جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد بھی بی جے پی رہنما اسپیکر کی حیثیت سے اپنے عہدے پرفائز رہے اور 4 نومبر کو حکومت نے دو سالانہ 'دربار مو' کے بعد سرینگر سے جموں منتقل ہونے کے بعد اس عہدے کی حیثیت سے جموں کے دفتر میں حاضر رہے۔

اطلاعات کے مطابق نوٹیفکیشن میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نرمل سنگھ کو جموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن 57 کے تحت جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔


محکمہ قانون ، انصاف اور پارلیمانی امور کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 'جبکہ اس معاملے کی جانچ جموں و کشمیر کے ماہر ایڈووکیٹ جنرل کے ساتھ مشاورت سے کیا گیا ہے اور قانونی حیثیت سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر 31 اکتوبر سے تعمیر نو ایکٹ کے بعد جموں و کشمیر کومرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم ہونے کے بعد اس عہدے پر فائز نہیں رہسکتے ہے'۔

نرمل سنگھ کو جموں و کشمیر آئین کی دفعات کے تحت اس عہدے پر مقرر کیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے کئی سیاسی رہنماوں نے سوال اٹھائے تھے کہ' اگر اسمبلی تحلیل، دفعہ 370 کو منسوخ اور ​​ریاست کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کیا گیا ہے تو سنگھ کو اس عہدے پر فائز کیوں رکھا گیا ہے۔ '

محکمہ قانون، انصاف اور پارلیمانی امور کے ذریعے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ' نرمل سنگھ ​​ 31 اکتوبر 2019سے جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے سے برطرف کیا گیا ہے۔'

واضح رہے کہ نرمل سنگھ پی ڈی پی - بی جے پی حکومت کے اتحاد کے خاتمے اور 20 جون 2018 کو گورنر راج کے نفاذ سے ایک ماہ قبل 10 مئی 2018 کو ​​جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے طور پر منتخب ہوئے تھے۔

جموں و کشمیر کی تقسیم کے بعد بھی بی جے پی رہنما اسپیکر کی حیثیت سے اپنے عہدے پرفائز رہے اور 4 نومبر کو حکومت نے دو سالانہ 'دربار مو' کے بعد سرینگر سے جموں منتقل ہونے کے بعد اس عہدے کی حیثیت سے جموں کے دفتر میں حاضر رہے۔

اطلاعات کے مطابق نوٹیفکیشن میں نشاندہی کی گئی ہے کہ نرمل سنگھ کو جموں وکشمیر کے آئین کے سیکشن 57 کے تحت جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔


محکمہ قانون ، انصاف اور پارلیمانی امور کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 'جبکہ اس معاملے کی جانچ جموں و کشمیر کے ماہر ایڈووکیٹ جنرل کے ساتھ مشاورت سے کیا گیا ہے اور قانونی حیثیت سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی کے اسپیکر 31 اکتوبر سے تعمیر نو ایکٹ کے بعد جموں و کشمیر کومرکز کے زیر انتظام دو علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم ہونے کے بعد اس عہدے پر فائز نہیں رہسکتے ہے'۔

Intro:Body:

Nirmal Singh removed as J&K assembly speaker


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.