متعدد ٹھیکیدار آئے اور چلے گئے لیکن سڑک کی تعمیر اب تک نہیں ہو سکی۔ کئی لوگوں کی زمینوں کا معاوضہ بھی بقایا ہے-
حیرت کی بات یہ ہے کہ جن کی زمین حاصل کی گئی انہیں نہ معاوضہ ملا ہے اور نہ ہی سڑک بن سکی ہے۔ اس کے علاوہ یہ زمین بھی کاشتکاری کے لیے قابل نہیں رہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'محکمہ پی ڈبلیو ڈی کئی برسوں سے خواب خرگوش میں ہے اور اسے عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔'
اس ضمن میں محمد شریف اور اسرار احمد نے کہا کہ 'محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے مغل ڈاب سے اعظم آباد سڑک کو لے کر سخت تشویش پائی جارہی ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'اس سڑک کی وجہ سے اعظم آباد، اتولی، سڑوئی چھیلہ، ڈھانگری و دیگر علاقے کے عوام کو سخت پریشان ہے۔ اس کی وجہ سے طلباء اور مریضوں کو سخت دشواریوں سے دو چار ہونا پڑ رہا ہے۔'
انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے اپیل کی ہے کہ 'وہ محکمہ پی ڈبلیو ڈی کو ہدایت جاری کریں تاکہ جلد از جلد اس سڑک کی تعمیر ہوں اور لوگوں کو آمدورفت کے لیے آسانی ہو سکے۔'