گاندربل:جموں و کشمیر کے سری نگر کے نوہٹہ علاقے میں 62 سالہ شبیرحسین خان وادی کشمیر کے مشہور خون کا عطیہ کرنے والے ہیں جنہوں نے اب تک 185 بلڈ پوائنٹ عطیہ کر چکے ہیں۔ان کے اسی کارنامے کی وجہ سے وہ وادی میں مشہور ہیں۔
کشمیر میں بہت سے بے لوث رضاکار ہیں جو ہنگامی حالات میں مریضوں کی جان بچانے کے لئے اپنا قیمتی خون عطیہ کرتے ہیں۔ وہ ضرورت مندوں کو خون عطیہ کرنے کے لئے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ سری نگر سے تعلق رکھنے والے شبیر احمد خان نے گزشتہ 42 برسوں میں کشمیر بھر میں ضرورت مند اور غریب مریضوں کی مدد کے لئے 185 پوائنٹس خون عطیہ کرکے ایک مثال قائم کی ہے۔
62 سالہ شخص دستکاری پشے سے وابستہ ہیں۔سری نگر کے نوہٹہ علاقے میں رہتے ہیں۔ ان کا بلڈ گروپ O+ ہے اور وہ 18 سال سے خون کا عطیہ دے رہے ہیں۔ وہ قیمتی جانوں کو بچانے کے لئے خون کا عطیہ دینے کے لئے ہمشیہ تیار رہتے ہیں۔ وہ ہندوستان کا سب سے بڑا خون عطیہ کرنے والے بن گئے ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ میں ہر تین ماہ بعد خون عطیہ کرتا ہوں۔ یہ ایک انسانی خدمت ہے۔خون کا عطیہ کرنے کرنے کے بعد خوشی ہوتی ہے۔کیونکہ اس سے قیمتی جانیں بچانے میں مدد ملتی ہے۔
ضلع گاندربل میں مقامی نوجوانوں کی جانب سے منعقدہ خون عطیہ کیمپ میں شرکت کرنے کے لئے آئے شبیر احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے خون کا عطیہ اس وقت شروع کیا جب وہ صرف 18 سالہ کے تھے۔ اس وقت کشمیر میں خون کے عطیہ کا کوئی تصور نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ 1980 کی دہائی سے لے کر آج تک میں مسلسل خون عطیہ دہندہ ہیں۔انسانیت کی خاطر اپنا خون عطیہ کرتا ہوں۔ اس نے اپنی غیرمعمولی مثال اور دوسروں کو بھی اس کارواں میں شامل ہونے کی ترغیب دینے کے لئے 'بلڈ مین آف انڈیا' کا خطاب حاصل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Awantipora Police Organised Race: اونتی پورہ پولیس کے زیر اہتمام ریس کا اہتمام
ان کا کہنا ہے کہ ایک زمانہ تھا جب خون کا عطیہ کرنے والوں کی تعداد بہت ہی کم تھی لیکن آج اس ہر جگہ خون کا عطیہ کرنے والے مل جاتے ہیں۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آج گاندربل ضلع کے کنگن کے کئی نوجوانوں نے محکمہ صحت کے تعاون سے ضرورت مند لوگوں کے لئے خون کا عطیہ کیمپ کا اہتمام کیا