ریاست جموں و کشمیر کا ضلع کولگام گذشتہ برس کووڈ 19 کی لہر کی وجہ سے ابتدائی مرحلے میں سب سے زیادہ متاثرہ کولگام ہی تھا اور یہاں سینکڑوں کی تعداد میں لوگ کورونا سے متاثرہ پائے گئے تھے۔
کووڈ 19 رہنما خطوط اصولوں پر اگرچہ کچھ دیر تک عمل درآمد ہوا۔ تاہم گذشتہ کچھ مہینوں سے قواعد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے لوگ رہنما خطوط پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔
ریاستی سرکار نے اگرچہ لوگوں سے کووڈ کے خطرات کے پیش نظر احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے، تاہم سرکاری و غیر سرکاری دفاتر اور اہم اداروں میں کُھلے عام خلاف ورزی دیکھنے کو مل رہی ہے، اور ماسک کا استمعال بند کیا گیا ہے جبکہ بھیڑ بھاڑ اور دیگر خلاف ورزیاں بھی سامنے آرہی ہیں۔
سرکاری دفاتر میں لوگ بغیر ماسک کے گھومتے ہوئے نظر آرہے ہیں اور سینی ٹایزرس کا استمعال بھی بہت کم ہوگیا ہے۔
اتنا ہی نہیں بلکہ دوری کے بجائے لوگ ایک دوسرے سے گلے ملتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔
ضلع کولگام میں کووڈ کیسز میں اضافہ ایک بار پھر دیکھنے کو مل رہا ہے، کل احمد آباد کولگام کے ایک مقامی سکول میں گذشتہ دنوں کئی اساتذہ کے ٹیسٹ مثبت پائے گیے جبکہ آج 35 طلبا کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا جس کے بعد انتظامیہ نے سکول کو بند کردیا اور سکول کے علاوہ مقامی علاقے کو سینی ٹایز کیا گیا تاکہ اس کا پھیلاؤ کم ہوسکے۔
ضلع میں کووڈ مثبت کیسز کے اُچھال سے لوگوں میں بےحد اضطراب پایا جارہا ہے جبکہ انتظامیہ نے بھی پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے لوگوں سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔
کولگام کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر فاضل کوچک نے بتایا کہ ٹیسٹ کرنے کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ سکولز اور دفاتر میں بھی ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سکول میں پہلے ہی اساتذہ کا ٹیسٹ مثبت پایا گیا جبکہ آج طلبا کے ٹیسٹ بھی مثبت پائے گیے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے کے طلبا کو کوارنٹین کیا گیا ہے اور انہیں احتیاط برتنے کو کہا گیا ہے۔