ترال:بھلے ہی ایل جی سرکار یو ٹی میں نامکمل تعمیراتی منصوبوں کو جلد سے جلد مکمل کرنے کی دہائی دے رہی ہو لیکن زمینی حقیقت اس کے برعکس ہے۔جنوبی کشمیر کے ترال میں بانی اسلام فی الکشمیر حضرت امیر کبیر میر سید علی ہمدانی رح کے نام سے منسوب یہ درگاہ 16 دسمبر سال 1997 کو پراسرار آگ کی واردات میں خاکستر ہوگئی تھی حالانکہ تبرکات کو مقامی لوگوں کی مدد سے بچا لیا گیا تھا Khankah Faiz Panah Tral Awaits Completion From 25 Years In Tral District
اس وقت کی حکومت نے از سر نو تعمیر کے لئے 10.13 کروڑ روپے کے پیکج کی منظوری دی تھی ۔انتظامیہ نے عوام کو یقین دہانی دلائی تھی کہ خانقاہ کو جلد سے جلد پرانے طرز پر تعمیرا کرایا جائے گا لیکن 25 برس کا لمبا عرصہ گزر جانے کے باوجود خانقاہ کی عمارت کی تعمیر مکمل نہیں کی گئی جس کی وجہ سے مقامی باشندوں میں انتظامیہ کے تعلق سے ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
باتایا جاتاہے کہ زیارت خانقاہ فیض پناہ ترال اپنے منفرد طرزِ تعمیر کی ایک زندہ مثال تھی جس کی دیواروں پر قرآنی آیات خوبصورت خطوط میں تحریر کی گئی تھی۔وادی میں کافی مقبول ہے۔
مقامی باشندہ غلام محمد نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ یہ خانقاہ پورے ملک میں مشہور ہے جہاں ہر طبقہ اور ہر مذاہب کے لوگ یہاں حاضری دینے کے لئے آتے ہیںتاہم 25 برس قبل آتشزدگی کی وجہ سے اس خانقاہ کو بھاری کا نقصان کا سامنا کرنا پڑا تھا۔برسوں گزر جانے کے باوجود اس کی از سر نو تعمیر نہیں ہوسکی ۔
اسٹیزن کونسل کے سربراہ فاروق ترالی نے بتایا کہ بدقسمتی ہے کہ سال 1997 میں خاکستر ہوئی اس درگاہ پر اب تک تعمیراتی کام مکمل نہیں ہوا ہے جس کی وجہ سے عوامی سطح پر ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
مزید پڑھیں:Mismanagement During Age Certificate Issuance ایج سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں عوام کو دقتوں کا سامنا
خانقاہ فیض پناہ ترال کی جدید عمارت کو اگرچہ رواں سال وقف بورڈ نے اپنی تحویل میں لیا لیکن افسوس کا مقام ہے کہ اس کی از سر نو تعمیر کے لئے کوئی کام نہیں ہوا ہے ۔ مقامی اوقاف کے وائس چیرمین غلام محمد کا کہنا ہے کہ آستان عالیہ کی دیواربندی کے لئے مقامی ڈی ڈی سی ممبر نے اپنے فنڈ سے کچھ رقومات فراہم کی ہیں لیکن تعمیراتی کام پورا نہیں ہوسکا۔Khankah Faiz Panah Tral Awaits Completion From 25 Years In Tral District