نتائج آنے کے دن طلبہ وطالبات کو بازاروں میں رزلٹ گیزیٹ کی تلاش میں نکل کر قطاروں میں رہ کر منہ مانگی رقم کے عوض اپنے مارکس اور گریڈ وغیرہ پتہ کروانے پڑیں گے ۔
دسویں جماعت کے امتحانی نتائج جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی ویب سائٹ کے علاوہ انڈیا رزلٹ ڈاڈکام (indiaresults.com) پر دستیاب ہوتے تھے اور طلبہ گھر بیٹھے ہی انٹرنیٹ یا اپنے موبائل پر ایس ایم ایس کر کے معلوم کرتے تھے لیکن امسال ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملے گا ۔
وادی کشمیر میں گزشتہ 5 ماہ سے تمام طرح کی انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں جس کی وجہ سے اب طلبہ کو گزشتہ دہائیوں کی طرح بازاروں، چوراہوں اور جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کے دفتر میں رزلٹ گیزٹ ڈھونڈنا پڑے گا۔
وہیں وادی میں ایک زمانے میں دسویں اور بارہویں جماعت کے امتحانی نتائج ریڈیو کے ذریعے مشتہر کئے جاتے تھے اور کامیاب امیدواروں کے رول نمبرات ایناوس (announce)کیے جاتے تھے۔
طلبہ و طالبات کا کہنا ہے کہ وادی میں انٹرنیٹ کی اس طویل معطلی سے ویسے ہی منظر دیکھنے کو ملیں گے جو ہمارے باپ داداؤں کے دور میں دیکھے جاتے تھے۔
جموں وکشمیر بورڈ آف اسکول ایجوکیشن کی جانب سےوادی کی غیر یقینی اور اضطرابی صورتحال کے دوران ہی دسویں جماعت کے امتحانات سال گزشتہ کے اکتوبر مہینے کی 29 تاریخ سے نومبر کی 16تاریخ تک منعقد کیے گئے جن میں وادی کے 65 ہزار طلبہ نے شرکت کی ۔
ذرائع کےمطابق دسویں جماعت کےامتحانی نتائج رواں ماہ جنوری میں مشتہر ہونے کے امکانات ہیں۔
وہیں طلبہ کا ماننا ہے کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی وادی میں انٹرنیٹ کی عدم موجودگی کے باعث اب پرانے طریقے سے ہی بورڈ نتائج دیکھنے پڑیں گے۔
واضح رہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ سال 5 اگست سے تنظیم نو کے بعد موبائل اور براڈبینڈ انٹرنیٹ خدمات معطل ہیں اور یہ معطلی اب پانچویں ماہ میں داخل ہوچکی ہے۔