ETV Bharat / state

کشمیر: کچھ نجی تعلیمی اداروں کا والدین سے فیس ادا کرنے کا تقاضا

وادی کشمیر میں کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے نافذ لاک ڈاون کے درمیان کچھ نجی تعلیمی ادارے والدین سے بچوں کی ماہانہ فیس ادا کرنے کا تقاضا کر رہے ہیں۔

کشمیر: کچھ نجی تعلیمی اداروں کا والدین سے بچوں کی فیس ادا کرنے کا تقاضا
کشمیر: کچھ نجی تعلیمی اداروں کا والدین سے بچوں کی فیس ادا کرنے کا تقاضا
author img

By

Published : May 7, 2020, 12:11 AM IST

والدین کے ایک گروپ نے بتایا کہ سری نگر میں کچھ تعلیمی ادارے اُن کے موبائل نمبرات پر فون یا ایس ایم ایس بھیج کر ماہانہ ٹیوشن فیس ادا کرنے کا تقاضا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکثر والدین وہ ہیں جو کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے اپنے گھروں تک ہی محدود ہیں اور گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ایک پیسہ بھی نہیں کما پائے ہیں۔

والدین کے اس گروپ نے حکام سے معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیوشن فیس دینے سے انکاری نہیں ہیں لیکن اُس وقت جب تمام طرح کی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئی ہیں اس کا تقاضہ کرنا صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کے تعلیمی ادارے گذشتہ کم و بیش نو مہینوں سے بند ہیں لیکن پھر بھی ہم ٹیوشن فیس ادا کررہے ہیں۔

ایک والد نے بتایا کہ سری نگر کے مضافات میں واقع ایک اسکول کی انتظامیہ نے انہیں ایک ایس ایم ایس بھیجا ہے جس میں ان سے بچے کا فیس اسکول ھٰذا کے اکائونٹ نمبر میں جمع کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایس میں یہ کہہ کر فیس کا تقاضہ کیا گیا ہے کہ اسکول کو اپنے اساتذہ کو تنخواہ دینی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: 'ہر کوئی جانتا ہے کہ کشمیر کے نجی تعلیمی ادارے اپنے اساتذہ کو کتنی کم تنخواہ دیتے ہیں۔ انہیں اس وقت والدین پر دبائو ڈالنے کے بجائے اپنے ذرائع سے اساتذہ کی تنخواہ کا انتظام کرنا چاہیے'۔

ایک اور والد نے کہا کہ انہیں بھی گذشتہ روز ایسا ہی ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں فیس ادا کرنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا: 'میں ایک چھوٹا تاجر ہوں۔ گذشتہ زائد از ڈیڑھ ماہ سے یہاں لاک ڈائون ہے اور میں نے اس دوران ایک پیسہ بھی نہیں کمایا ہے۔ میں اس وقت کہاں سے پیسے لائوں گا اور فیس ادا کروں گا؟'۔

والدین کے ایک گروپ نے بتایا کہ سری نگر میں کچھ تعلیمی ادارے اُن کے موبائل نمبرات پر فون یا ایس ایم ایس بھیج کر ماہانہ ٹیوشن فیس ادا کرنے کا تقاضا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اکثر والدین وہ ہیں جو کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے اپنے گھروں تک ہی محدود ہیں اور گذشتہ ڈیڑھ ماہ کے دوران ایک پیسہ بھی نہیں کما پائے ہیں۔

والدین کے اس گروپ نے حکام سے معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم ٹیوشن فیس دینے سے انکاری نہیں ہیں لیکن اُس وقت جب تمام طرح کی سرگرمیاں ٹھپ پڑ گئی ہیں اس کا تقاضہ کرنا صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے بچوں کے تعلیمی ادارے گذشتہ کم و بیش نو مہینوں سے بند ہیں لیکن پھر بھی ہم ٹیوشن فیس ادا کررہے ہیں۔

ایک والد نے بتایا کہ سری نگر کے مضافات میں واقع ایک اسکول کی انتظامیہ نے انہیں ایک ایس ایم ایس بھیجا ہے جس میں ان سے بچے کا فیس اسکول ھٰذا کے اکائونٹ نمبر میں جمع کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایس میں یہ کہہ کر فیس کا تقاضہ کیا گیا ہے کہ اسکول کو اپنے اساتذہ کو تنخواہ دینی ہے۔

انہوں نے مزید کہا: 'ہر کوئی جانتا ہے کہ کشمیر کے نجی تعلیمی ادارے اپنے اساتذہ کو کتنی کم تنخواہ دیتے ہیں۔ انہیں اس وقت والدین پر دبائو ڈالنے کے بجائے اپنے ذرائع سے اساتذہ کی تنخواہ کا انتظام کرنا چاہیے'۔

ایک اور والد نے کہا کہ انہیں بھی گذشتہ روز ایسا ہی ایس ایم ایس موصول ہوا جس میں فیس ادا کرنے کا تقاضا کیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا: 'میں ایک چھوٹا تاجر ہوں۔ گذشتہ زائد از ڈیڑھ ماہ سے یہاں لاک ڈائون ہے اور میں نے اس دوران ایک پیسہ بھی نہیں کمایا ہے۔ میں اس وقت کہاں سے پیسے لائوں گا اور فیس ادا کروں گا؟'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.