کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے جمعہ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس میں کہاکہ جموں کشمیر میں مرکزی دھارے کے سبھی رہنما حراست میں ہیں ۔ان رہنماؤں نے کشمیر کو ملک کا حصہ بنائے رکھنے کے لیے مسلسل کام کیا ہے اور اپنا اہم تعاون دیاہے ۔ان رہنماؤں کو حراست میں رکھنے کا کوئی جوازنہیں ہے اور حکومت کو بتاناچاہئے کہ انھیں کس وجہ سے نظر بندکیاگیا ہے ۔
انھوں نے دعوی کیاکہ جموں کشمیر میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے ۔وہاں فون کی گھنٹی نہیں بج رہی ہے ،اسپتالوں میں دوائیاں نہیں ہیں اور بجلی نہیں ہونے سے لوگ پریشان ہیں ۔موبائل خدمات ار موبائل ڈاٹا وہاں بندہیں ۔لوگ اپنے عزیزوں سے بات نہیں کرپارہے ہیں ۔یوروپ کے ارکان پارلیمنٹ کووہاں بھیجاجارہاہے لیکن ملک کے ارکان پارلیمنٹ کو وہاں جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔
ترجمان نے کہاکہ مرکزی دھارے کے رہنماؤں کوحراست میں رکھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔حیرت کی بات ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ جیسے لوگ بندہیں ۔یہ وہی ڈاکٹر عبداللہ ہیں جومسٹر اٹل بہاری واجپئی کی قیادت والی حکومت میں مرکز ی وزیر رہے ہیں۔
وہ لوک سبھا رکن ہیں اور پیر سے پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس شروع ہورہاہے ۔ڈاکٹر عبداللہ منتخب نمائندہ ہونے کی وجہ سے کشمیر کے لوگوں کی آواز اٹھاتے لیکن نہیں اٹھاپائیں گے ۔انھیں علیحدگی پسندوں کی صف میں شامل کرکے حراست میں رکھا گیاہے ۔انکا ایک بھی ٹوئیٹ اشتعال انگیز نہیں ہے پھر بھی وہ حراست میں ہیں ۔