انڈور ثقافتی تقریبات کے علاوہ اب وادی میں اوپن ایئر کلچرل پروگرامز بھی دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
ڈائریکٹوریٹ آف ہینڈلوم اینڈ ہنڈی کرافٹس نے محکمہ اطلاعات عامہ کے اشتراک سے سرینگر کے مشہور کشمیر ہارٹ میں ایک اوپن ایئر تمدنی پروگرام کا اہتمام کیا ہے ۔
شام پانچ بجے سے سات بجے تک لوگوں کی تفریحی اور دلخوئی کے لئے یہاں رنگا رنگ پروگرام پیش کئے جاتے ہیں۔ جس میں لوک موسیقی، غزلیں، صوفیانہ موسیقی اورسکٹ کے علاوہ طنز و مزاح کے دیگر پروگرامز قابل ذکر ہیں ۔
مقامی لوگ اپنی دلچسپی کے پروگراموں کا لطف اٹھانے اور ذہنی کوفت کو کچھ حد تک کم کرنے کے لئے شام کے اوقات میں ان دنوں نمائش گاہ کا رخ کر رہے ہیں۔
لوک سنگیت کے مختلف رنگ بھیرنے کے ساتھ ساتھ مزاحیہ پروگراموں کے ذریعے وادی کے گلوکار اور اداکار یہاں جوق در جوق پہنچ رہے مرد و خواتین، بزرگ اور بچوں کو نہ صرف اپنے فن سے محظوظ کرتے ہیں بلکہ کورونا وائرس کی وبائی بیماری سے متعلق بچاؤ کی خاطر بھی جانکاری دیتے ہیں ۔
محکمہ ہینڈ لوم اینڈ کرافٹس نے نمائش گاہ میں کرافٹ میلے کا بھی انعقاد کیا ہے ۔جس میں دستکاروں کو اپنی بنائی گئی مصنوعات فروخت کرنے کے لیے الگ الگ اسٹالز مہا کرائے گئے ہیں ۔
متعلقہ محکمہ کے ڈائریکٹر مسرت الاسلام کا کہنا ہے کہ اس طرح کا شوز منعقد کرنے کا مقصد لوگوں کی توجہ کرافٹ میلے کی طرف کھینچنے کے علاوہ انہیں موسیقی کے ذریعے چند راحت کے پل بھی مہیا کرانا ہے ۔
عالمی وبا کورونا وائرس اور اس کے بعد نافذ لاک ڈوان کے دوران جہاں وادی میں زندگی کے معمولات بری طرح متاثر ہوئے۔ وہیں لوگوں کے ذہنوں پر بھی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
محکمہ اطلاعات عامہ کے کلچرل ونگ سے وابستہ شکیل شان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد یہ پہلا اوپن ایئر کلچرل شو ہے۔ جس میں نہ صرف یہاں کے نامور فنکار شرکت کر رہے ہیں بلکہ ابھرتے ہوئے نوجوانوں فنکاروں کو بھی اپنی فنی صلاحت کا مظاہرہ کر نے کا موقع مل رہا ہے۔
محکمہ اطلاعات عامہ نے کشمیر ہارٹ میں منعقدہ میلے کو 28 اکتوبر تک جاری رکھنے کی تاریخ مقرر کی ہے ۔لیکن متعلقہ محکمہ مداحوں کی خواہش پر اسے مزید 15 دنوں تک جاری رکھنے کے بارے میں غوروخوص کر رہا ہے۔