واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے مطابق جموں و کشمیر میں مسلسل پندرہ برس تک رہائش اختیار کرنے والا کوئی بھی شخص یونین ٹیریٹری کے ڈومیسائل حقوق کا حقدار ہوگا اور سرکاری نوکریوں کا اہل اور غیر منقولہ جائیداد کا مالک بن سکتا ہے۔
پیپلز کانفرنس رہنما اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر جنید عظیم متو نے اپنی پارٹی کے ڈومیسائل حقوق کے رد عمل میں جاری بیان کو اپنے ٹویٹر ہینڈل پر پوسٹ کیا جس میں کہا گیا: 'یہ حکمنامہ ان (جموں وکشمیر اپنی پارٹی) کی توقعات سے بھی کوسوں دور ہے جنہیں تھوڑے بہت ریلیف کی امید تھی، ڈومیسائل کی یہ نئی توضیح تضحیک آمیز ہے، یہ لوگوں کے زخموں پر نمک پاشی ہے'۔
انہوں نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: 'درجہ چہارم سطح کی سرکاری نوکریوں کو مقامی لوگوں کے لئے رکھا گیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ پانچ اگست کے بعد جموں وکشمیر کے لوگوں کی توہین کرنے کا حکومت واضح ارادہ رکھتی ہے'۔