ETV Bharat / state

' ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی حالات پر منحصر'

جموں و کشمیر گورنر انتظامیہ کے مطابق حراست میں لیے گئے سیاسی رہنما و کارکنان کی رہائی حالات میں سدھار اور امن و قانون کی بحالی پر منحصر ہے۔

' ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی حالات پر منحصر'
author img

By

Published : Sep 13, 2019, 1:11 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 11:00 AM IST

سرینگر میں گورنر ستیہ پال ملک کے مشیر فاروق خان نے ایک سرکاری تقریب کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے پوچھئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ 'گورنر انتظامیہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے اور جیسے ہی حالات میں بہتری آئے گی ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی پر غور کیا جائے گا۔'

' ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی حالات پر منحصر'

واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین بندشیں عائد کی گئی، وہیں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کرنے کے علاوہ ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربراہان سمیت کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ان سیاسی رہنمائوں میں سرینگر پارلیمانی نشست کے رکن اور تین بار وزیر اعلیٰ رہ چکے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند اور سابق رکن پارلیمان و سابق ریاستی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔

وادیٔ میں موبائل فون کی وائس کالنگ کی بحالی سے متعلق گورنر کے مشیر نے کہا کہ ’’عنقریب ہی خوش خبری ملے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کئی ہفتوں تک مواصلاتی نظام مکمل طور ٹھپ رہنے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے مرحلہ وار لینڈ لائن سروسز کو بحال کیا گیا، وہیں جموں خطے کے اکثر اضلاع میں موبائل فون سروسز کو بحال کیا گیا۔ تاہم وادی کشمیر میں موبائل، براڈبینڈ سمیت تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات 4اور5اگست کی درمیانی شب سے لگاتار منقطع ہیں۔

سرینگر میں گورنر ستیہ پال ملک کے مشیر فاروق خان نے ایک سرکاری تقریب کے دوران ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی جانب سے پوچھئے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ 'گورنر انتظامیہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے اور جیسے ہی حالات میں بہتری آئے گی ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی پر غور کیا جائے گا۔'

' ہند نواز سیاسی رہنماؤں کی رہائی حالات پر منحصر'

واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر کو حاصل خصوصی حیثیت دفعہ 370اور 35اے کی منسوخی کے بعد جہاں گورنر انتظامیہ کی جانب سے سخت ترین بندشیں عائد کی گئی، وہیں مواصلاتی نظام کو بھی معطل کرنے کے علاوہ ہند نواز سیاسی جماعتوں کے سربراہان سمیت کئی رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔

ان سیاسی رہنمائوں میں سرینگر پارلیمانی نشست کے رکن اور تین بار وزیر اعلیٰ رہ چکے ڈاکٹر فاروق عبداللہ، ان کے فرزند اور سابق رکن پارلیمان و سابق ریاستی وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور ریاست کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی بھی شامل ہیں۔

وادیٔ میں موبائل فون کی وائس کالنگ کی بحالی سے متعلق گورنر کے مشیر نے کہا کہ ’’عنقریب ہی خوش خبری ملے گی۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کئی ہفتوں تک مواصلاتی نظام مکمل طور ٹھپ رہنے کے بعد انتظامیہ کی جانب سے مرحلہ وار لینڈ لائن سروسز کو بحال کیا گیا، وہیں جموں خطے کے اکثر اضلاع میں موبائل فون سروسز کو بحال کیا گیا۔ تاہم وادی کشمیر میں موبائل، براڈبینڈ سمیت تمام طرح کی انٹرنیٹ سہولیات 4اور5اگست کی درمیانی شب سے لگاتار منقطع ہیں۔

Intro:Body:

jk: advisor of governor farooq khan regarding main stream leader's continued detention


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 11:00 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.