جنوبی کشمیر کا ترال علاقہ پچھلے تیس برسوں سے تعمیر وترقی میں نظر انداز کیا گیا ہے۔ ترال ٹاؤن سے تقریباً پندرہ کلومیٹر دور لام گجر بستی کے ساتھ ساتھ دیدار پورہ، سویناڈ اور ززبل دہیات کی ایک وسیع آبادی ٹرواٹ مچھلیوں کے لیے مہشور نالہ لام پر پل نہ ہونے کی وجہ سے رابطے سے محروم ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق انھیں روزانہ اس نالے کو عبور کر کے اپنی زندگی کو رواں دواں رکھنا پڑ رہا ہے اور جب نالے میں پانی کا بہاؤ تیز ہوتا ہے تو انکی زندگی تھم جاتی ہے اور مشکلات یہ بھی ہیں کہ رابطہ پل کی عدم دستیابی سے نہ ہی چھوٹے بچے تعلیم حاصل کرنے کے لیے جا سکتے ہیں اور نہ ہی بیمار افراد اسپتال تک پہنچ پاتے ہیں۔
لام کی گجر آبادی نے معاملے کو لیکر خاموش احتجاج بھی کیا اور اپنی بات انتظامیہ تک پہنچانے کی کوشش کی ایک مقامی شہری محمد یوسف گوجر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ رابطہ پل کی عدم دستیابی سے انکی زندگی بے معنی ہو کر رہ گئی ہے تاہم اس پل اور سڑک رابطے کے لیے وہ ہر سال متعلقہ اداروں کو درخواست پیش کرتے ہیں لیکن ان کی داد رسی نہیں ہوتی۔
محمد یوسف کے مطابق سیاستدانوں نے بھی انکو آج تک جھوٹی تسلیاں دے کر ووٹ لیا تاہم ان کی مشکلات کا ازالہ ہونا باقی ہے۔
ایک خاتون روشنی بیگم کے مطابق رابطہ پل کی عدم دستیابی سے درد زہ میں مبتلا خواتین کے لیے تو رابطہ پل کی عدم دستیابی مسائل پیدا کرتا ہے اور آج تک اس نالے میں کئی افراد غرقاب بھی ہوئے ہیں۔
بشیر احمد نامی ایک نوجوان کے مطابق رابطہ پل نہ ہونے سے جہاں مقامی بچے تعلیم کے نور سے محروم ہو رہے ہیں وہیں انکو اپنے عزیزوں کی تدفین میں بھی مشکلات درپیش ہیں۔
ترال کے ان دہیات کی آبادی نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ مقامی نالے پر رابطہ پل کو فوری منظوری دیں تاکہ وہ بھی بیرون دنیا کے ساتھ رابطہ کر سکیں۔