دنیا میں کورونا وائرس کی دوسری اور شدید ابھرتی ہوئی لہر کے پیش نظر اور جموں و کشمیر میں شدید سردیوں کے ایام کے بیچ جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم نے عام مریضوں کے لیے دو بڑے اسپتال مختص کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جموں و کشمیر سول سوسائٹی کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے کہا ہے کہ ماہرین کے مشاہدات کے مطابق کووڈ 19 کی دوسری لہر زیادہ خطرناک ہے۔جس کے لئے اگر پیشگی اقدامات اٹھائے نہیں گئے تو جموں و کشمیر میں صورتحال خطرناک رخ اختیار کر سکتی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ دیگر عام بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے علاج و معالجہ کے لئے علیحدہ اسپتالوں میں طبی سہولیات میسر رکھنا وقت کا اہم تقاضا ہے۔
عبدالقیوم وانی نے کہا کہ اگر انتظامیہ کی جانب سے دیگر بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے لیے مخصوص اسپتالوں میں علیحدہ طبی سہولیات دستیاب نہیں رکھی گئی تو زیادہ لوگ کورونا وائرس کے شکار بن سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ضلع اسپتالوں کے بنیادی ڈھانچے خاص کر آکسیجن سپلائی، وینٹیلیٹر اور دیگر سہولیات سے لیس کرنا بھی بے حد ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی کے تجربات سے سبق سیکھنے کے بعد حکومت کو حاملہ خواتین کا خاص خیال رکھنا چاہئے تاکہ لوگوں کو بہتر طبی خدمات فراہم کی جا سکے۔