نیشنل کانفرنس کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کہا کہ حکمرانوں کی توجہ لوگوں کے مسائل و مشکلات دور کرنا نہیں ہے بلکہ جموں وکشمیر کے عوام کو ہر لحاظ سے بے اختیار کرنا ان کی اولین ترجیح ہے اور حکومت کی تمام مشینری اسی کام میں لگی ہوئی ہے ۔
ساگر نے ان باتوں کا اظہار پیر کے روز پارٹی ہیڈ کوارٹر سرینگر پر مختلف اضلاع کے پارٹی عہدیداروں اور عوامی فود کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔
اس موقعہ پر این سی کے جنرل سیکرٹری نے کہا کہ جموں وکشمیر میں اس وقت براہ راست مرکزی حکمرانی ہے اور یہاں کے لوگوں کو افسر شاہی کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ نئی دلی سے سرینگر تک حکمران اسی کوشش میں ہیں کہ کس طرح سے جموں و کشمیر کے عوام کو بے اختیار بنایا جائے اور تمام مشینری کو اسی کام کو عملانے کے لئے لگایا گیا یے ۔
انہوں نے کہا کہ آئے روز نت نئے قوانین اور نئے فیصلے لے کر جموں وکشمیر کو اندھیروں کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ کبھی بیک ٹو ولیج، کبھی میرا قصبہ میرا غرور اور کبھی 60 ہزار بھرتیاں عمل میں لانے کے شوشے دکھائے جارہے ہیں ۔لیکن زمینی سطح پر لوگوں کی راحت رسانی کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جا رہا یے۔
ساگر نے کہا کہ انتظامیہ صرف اور صرف ذرائع ابلاغ میں موجود ہے۔افسر شاہی عام لوگوں کے لئے وبال جان بن گئی ہے۔